پنجاب میں سیلاب آنے کی وجہ سے اب تک صوبے کی 3 جیلوں سے ہزاروں قیدیوں کو شفٹ کیا جاچکا ہے۔
سیالکوٹ کی جیل کے اندر پانی آیا وہاں سے قیدیوں کو دوسرے اضلاع کی جیلوں میں شفٹ کیا گیا۔ پھر منڈی بہاؤالدین کی باری آئی تو وہاں سے سے تقریباً 8 سو زائد قیدیوں کو ریسکیکو کر کے گوجرانولہ، فیصل آباد اور دیگر جیلوں میں شفٹ کیا گیا اور اب گجرات جیل سے قیدیوں کو نکالا جارہا ہے۔
سیلاب کی وجہ سے گجرات شہر کے اندر بھی پانی آگیا ہے۔ گجرات ڈسٹرکٹ جیل اور سیشن کورٹ کے احاطے میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث پانی داخل ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں جیل انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت قیدیوں کو شفٹ کرنے کا عمل شروع کیا۔
یہ بھی پڑھیے: خواجہ شمس الاسلام قتل کیس: سہولت کاری کے الزام میں گرفتار ملزم کو جیل بھیج دیا گیا
جیل انتظامیہ کے بتایا کہ تقریباً 170 قیدیوں کو گجرات سے دوسرے اضلاع میں شفٹ کیا گیا ہے۔ منتقل کیے گئے قیدیوں میں سے 100 خطرناک قیدی، جن پر قتل اور سزائے موت کے مقدمات ہیں، بھی شامل ہیں جنہیں لاہور جیل منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 70 خواتین قیدیوں کو گوجرانوالہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔
جیل انتظامیہ نے بتایا کہ اس سے قبل 5 روز پہلے 250 قیدیوں کو جہلم جیل منتقل کیا جا چکا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 420 قیدیوں کی منتقلی عمل میں آئی۔ فی الحال جیل میں تقریباً 1500 قیدی موجود ہیں جن میں سے 1000 قیدیوں کو پرانی بیرک سے نئی بیرک میں منتقل کیا گیا تاکہ سیلاب کے اثرات سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟
جیل انتظامیہ کے مطابق گزشتہ 7 روز سے قیدیوں کو عدالتوں میں پیش کرنے کی اجازت معطل کر دی گئی ہے کیونکہ جیل کے اندر پانی کی سطح نکاسی کے باوجود تاحال کم نہیں ہو سکی۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسلسل بارشوں اور سیلاب کے باعث جیل کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے اور پانی کی موجودگی سے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی حفاظت اور جیل کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب مقامی انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔