نیپال: پُرتشدد احتجاج میں کتنے افراد ہلاک و زخمی ہوئے؟

جمعہ 12 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیپال میں حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران شدید جھڑپوں میں 51 افراد ہلاک اور 1,300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 21 مظاہرین 9 قیدی، 3 پولیس اہلکار اور دیگر 18 افراد شامل ہیں۔

یہ احتجاج پیر (8 ستمبر) کو اس وقت شروع ہوا جب ہزاروں نوجوانوں نے کٹھمنڈو میں پارلیمنٹ کے قریب حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا الزام تھا کہ نیپالی قیادت کرپٹ، اقربا پرور اور خود غرض ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیپال: ایک ڈکٹیٹر سے دوسرے ڈکٹیٹر تک کا جین زی انقلاب، ایک انجینئر نے کیسے انقلاب کی بنیاد رکھی؟

احتجاج کا ایک اہم سبب حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عارضی پابندی بھی بنی، جو اسی روز ہٹا دی گئی تھی۔

صورتحال اس وقت سنگین ہوگئی جب مشتعل ہجوم نے صدارتی محل اور دیگر سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کردیا، جس کے بعد وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دے دیا اور محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: نیپال: سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی نے عبوری حکومت کی سربراہی قبول کرلی

حکام کے مطابق 17 افراد دارالحکومت کٹھمنڈو میں اور 2 افراد مشرقی شہر ایتہری میں ہلاک ہوئے، 9 ستمبر کی رات فوج نے کٹھمنڈو کا کنٹرول سنبھال لیا۔

جمعرات 11 ستمبر کو فضائی اڈہ دوبارہ کھلنے اور بین الاقوامی پروازیں بحال ہونے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ ملک چھوڑنے کی کوشش کرنے لگے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی کو عبوری وزیر اعظم مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی