پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر پیر کے روز احتجاج کی کال بعد ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔
کراچی سے راشد محمود سومرو کی قیادت میں قافلہ روانہ
کراچی سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کا قافلہ اسلام آباد کی جانب روانہ ہوا تو اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جے یو آئی سندھ علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ ہم ملک میں انصاف کا بول بالا چاہتے ہیں۔
علامہ راشد محمود سومرو نے ٹول پلازہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے حکم پر اسلام آباد جارہے ہیں جہاں ایک لاکھ سے زائد کارکنان سندھ سے اس قافلے میں شریک ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے پُر امن احتجاج ہو گا۔ املاک اور سپریم کورٹ کی دیواریں بھی محفوظ رہیں گی۔ پاک فوج اور رینجرز کے اہلکار سب ہمارے ہیں ہم کسی کو بھی نقصان نہیں پہنچائیں گے۔
انہوں نے رانا ثناء اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن ہیں لہٰذا اسلام آباد سے دفعہ 144 کو ختم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وہ شخص ہے جس نے فوج کو کمزور کرنے کے لیے ایجنٹ کا کردار ادا کیا اور معیشت کا بیڑا غرق کیا۔
پشاور سے قافلے پیر کی صبح روانہ ہوں گے
پشاور سے پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے اسلام آباد کے احتجاج میں شرکت کے لیے حکمت عملی طے کر لی ہے۔
خیبر پختونخوا سے ن لیگ کے ترجمان اختیار ولی نے کہا کہ ہمارا قافلہ پیر کی صبح 8 بجے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے قافلے بھی پیر کی صبح 8 بجے پشاور ٹول پلازہ سے روانہ ہوں گے جن میں صوبائی اور ضلعی رہنما شریک ہوں گے۔
اس کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کا قافلہ مفتی محمود مرکز سے ٹول پلازہ اور پھر وہاں سے اسلام آباد روانہ ہو گا جبکہ اے این پی اس احتجاج میں شرکت نہیں کر رہی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے رہائی ملنے کے بعد پی ڈی ایم کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔