صدر ٹرمپ کی فوجی قیادت کو برطرفی کی دھمکی، امریکی شہروں کو ’فوجی تربیت گاہ‘ بنانے کا اعلان

بدھ 1 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاعلیٰ فوجی قیادت سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر وہ ان کی پالیسیوں سے متفق نہیں تو کمرہ چھوڑ سکتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ان کے عہدے اور مستقبل بھی ختم ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی تارکین وطن کی امریکا بدری، ڈونلڈ ٹرمپ کا فوج کی مدد لینے کا فیصلہ

ورجینیا کے شہر کوانٹیکو میں اعلیٰ فوجی قیادت کے ایک غیرمعمولی اجلاس میں سینکڑوں جرنیلوں اور ایڈمرلز کو مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر فوجی قیادت ان کی باتوں کو پسند نہیں کرتی تو انہیں فوراً برطرف کر دیا جائے گا۔

اپنے 72 منٹ کے خطاب میں ٹرمپ نے اندرونی دشمن‘ سے نمٹنے کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنے کا اعلان کیا اور امریکی شہروں کو فوجی تربیت کے میدان کے طور پر استعمال کرنے کی تجویز بھی دی۔

ٹرمپ نے ایٹمی ہتھیاروں پر گفتگو کرتے ہوئے ایک نسلی توہین آمیز لفظ کا حوالہ دیا، جس پر مبصرین نے حیرت اور تشویش کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں فوجی مہم جوئی جاری رکھنے کے لیے امریکا سے کتنے ارب ڈالر ملے؟

ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مارک ہارٹلنگ نے ٹرمپ کے خطاب کو ’جھوٹ سے لبریز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر کی جانب سے فوجی قیادت کی تذلیل ناقابلِ قبول ہے۔

ڈیموکریٹک رہنماؤں نے بھی صدر ٹرمپ کے اس رویے کو ’آمریت کی جھلک‘ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی شہروں کو فوجی تربیت کے میدان بنانا نہ صرف غیرآئینی ہے بلکہ اس سے شہری آزادیوں کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سزا یافتہ افراد الیکشن کمیشن یا پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتے، پشاور ہائیکورٹ

قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی سے ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللّٰہ کی الوداعی ملاقات

ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کیس کی سماعت، فردِ جرم عائد لیکن کارروائی مؤخر

خیبر پختونخوا سے مری آتے ہوئے لگتا ہے جیسے کسی اور ملک میں آگئے، مریم نواز

صائم ایوب نے بھارت کے ہاردک پانڈیا کو پچھاڑ دیا، ٹی20 کے نمبر ون آل راؤنڈر بن گئے

ویڈیو

مسلم سربراہان کے اصرار پر غزہ مسئلے کا حل نکلا، پورے معاملے میں سعودی عرب اور پاکستان کا کردار کلیدی تھا، حافظ طاہر اشرفی

قلم سے لکھنے کا کھویا ہوا فن، کیا ہم قلم سے لکھنا بھول گئے ہیں؟

جرمنی کا پیشہ ورانہ تعلیمی پروگرام: اس تربیتی پروگرام کے دوران کتنا وظیفہ ملتا ہے؟

کالم / تجزیہ

افغانستان میں انٹرنیٹ کی بندش، پاکستان کے لیے موقع، افغانوں کے لیے مصیبت

ٹرمپ امن فارمولا : کون کہاں کھڑا ہے؟

غزہ کے لیے مجوزہ امن معاہدہ: اہم نکات، مضمرات، اثرات