پاکستانی کرکٹ حلقوں میں بھارت کے حالیہ سیاسی رویے پر سخت ردعمل دیکھا جا رہا ہے، جو حال ہی میں ختم ہونے والے ایشیا کپ میں واضح ہوا تھا۔ بھارتی کھلاڑیوں نے میچ کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کا رویہ اپنایا تھا، جبکہ ایشیا کپ کا فائنل جیتنے کے بعد بھارتی کپتان نے ایشین کرکٹ کونسل کے چیئرمین محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اب عالمی کرکٹ کی ایک اور اہم تقریب آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ کا آغاز ہو چکا ہے، جس کے حوالے سے بھارتی صحافی بوریا مجمدار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایشیا کپ میں شروع ہونے والا سیاسی اور غیر کھیلوں والا رویہ ویمن ورلڈ کپ میں بھی جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ’15 دن پہلے محسن نقوی سے ہاتھ ملایا، اب قوم پرستی کا ڈرامہ‘، بھارتی ٹیم کے دوہرے معیار پر اپنے ہی لوگ پھٹ پڑے
بوریا مجمدار کے مطابق ویمن ورلڈ کپ میں صرف کھلاڑیوں کی جنس تبدیل ہو گی، مگر سیاسی کشیدگی اور غیر پیشہ ورانہ حرکات وہی دہرائی جائیں گی، خاص طور پر پاک بھارت میچ کے موقع پر کھلاڑی ہاتھ نہیں ملائیں گے۔
The India-Pakistan game in Colombo will not be another cricket match. It will be a continuation of the Asia Cup, and the only thing that changes is the gender. From men to women – that’s the only change. There will be no handshakes, lots of off-field drama and heightened stakes. https://t.co/FbS09amYKt
— Boria Majumdar (@BoriaMajumdar) October 1, 2025
بھارتی ٹیم کے اس سیاسی رویے کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ فیضان لاکھانی نے لکھا کہ بھارتی صحافی بوریا مجمدار کے مطابق، بھارتی کرکٹرز نے جس طرح ایشیا کپ کو سیاست اور غیر کھیلوں والے رویے سے آلودہ کیا، وہی سب اب ویمنز ورلڈ کپ میں دہرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرافی چاہیے تو بھارتی کپتان میرے دفتر آکر مجھ سے لے لیں، محسن نقوی کا بھارتی بورڈ کو دوٹوک پیغام
انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی خواتین کرکٹرز بھی وہی طرزِ عمل اپناتی ہیں یعنی ہاتھ نہ ملانا، ڈرامہ کرنا اور سیاست چمکانا تو اس صورت میں پاکستانی خواتین کو کیسا ردعمل دینا چاہیے؟ کیا انہیں بھی سیاست کا جواب سیاست سے دینا چاہیے، یا ان حرکتوں کو نظرانداز کر کے خود کو اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرنا چاہیے؟
According to Indian journalist Boria Majumdar, Indian cricketers plan to carry their unsportsmanlike politics into the Women’s World Cup, just as they polluted the Asia Cup.
If Indian women repeat what their men did – no handshakes, drama & politics – how should Pakistan women… pic.twitter.com/WchNBqkGXn
— Faizan Lakhani (@faizanlakhani) October 1, 2025
صارفین کا کہنا تھا کہ ہمیں انڈیا کے ساتھ اسی جیسا سلوک کرنا چاہیے جبکہ کئی صارفین نے کہا کہ ہمیں میچ جیتنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔