اقوام متحدہ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں قید رکھے گئے 12 غیر ملکی عملے کے ارکان کو بدھ کے روز حوثی باغیوں نے رہا کر دیا ہے جبکہ 3 دیگر اہلکاروں کو اقوام متحدہ کے کمپاؤنڈ کے اندر آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دے دی گئی ہے۔
مذکورہ اہلکار گزشتہ ہفتے کے آخر میں حوثیوں کی جانب سے حراست میں لیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یمن: حوثی باغیوں کا اقوام متحدہ کے دفتر پر چھاپہ، 20 ملازمین کو حراست میں لے لیا
اقوام متحدہ کے بیان کے مطابق، 12 بین الاقوامی اہلکار صنعا سے اقوام متحدہ کی ایک انسانی پرواز کے ذریعے روانہ ہوئے، جن میں سے کچھ اپنا کام جاری رکھنے کے لیے اردن منتقل ہو گئے ہیں۔
#UN Confirms 12 Detained Staff Members Have Left #Yemen After Release from #Houthi Custody
Sana’a — The United Nations has confirmed that 12 of its staff members who were previously detained by Houthi authorities in Sana’a have safely left Yemen, marking a significant… pic.twitter.com/5mEWvCqg3a
— International Agency for Journalism AIJES (@aijesnews) October 22, 2025
تاہم، 50 سے زائد اقوام متحدہ کے دیگر ملازمین اب بھی حوثیوں کی قید میں ہیں، جن کے ساتھ مختلف غیر سرکاری تنظیموں اور سفارتی مشن کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ تمام سطحوں پر اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: یمن پر اسرائیلی بمباری، اقوام متحدہ کا اہم عہدیدار بال بال بچ گیا
اقوام متحدہ صنعا میں متعلقہ حکام، رکن ممالک اور شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ تمام قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
’ہم ایک بار پھر سیکریٹری جنرل کی اپیل دہراتے ہیں کہ انہیں فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے۔‘

حوثیوں نے اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کے خلاف طویل عرصے سے سخت اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
باغی گروہ نے بغیر ثبوت کے الزام لگایا ہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کے اہلکار جاسوس ہیں، جس کی اقوام متحدہ نے سختی سے تردید کی ہے۔
مزید پڑھیں:یمن:حوثیوں کے یرغمال بنائے گئے 24 پاکستانی اور ایل پی جی ٹینکر بحفاظت رہا
یہ گرفتاریوں کا سلسلہ اُس وقت شروع ہوا جب حوثیوں نے ہفتہ کے روز صنعا میں اقوام متحدہ کے ایک اور دفتر پر چھاپہ مارا، تاہم وہاں موجود تمام عملہ محفوظ رہا۔
اتوار کو جن اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ان میں 5 یمنی اور 15 بین الاقوامی اہلکار شامل تھے۔

بعد ازاں حوثیوں نے 11 دیگر اہلکاروں کو تفتیش کے بعد رہا کر دیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق باغیوں نے چھاپے کے دوران دفتر سے تمام مواصلاتی آلات، بشمول فون، سرورز اور کمپیوٹر ضبط کر لیے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ گرفتار شدگان کا تعلق اقوام متحدہ کے مختلف اداروں سے تھا، جن میں ورلڈ فوڈ پروگرام، یونیسیف اور دفتر برائے ہم آہنگی انسانی امور شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:امریکا کا یمنی حوثیوں کے مالیاتی نیٹ ورک سے متعلق معلومات پر 15 ملین ڈالر انعام کا اعلان
اقوام متحدہ کے مطابق، 31 اگست کو بھی حوثیوں نے صنعا میں اقوام متحدہ کے دفاتر پر چھاپہ مار کر 19 ملازمین کو گرفتار کیا تھا، تاہم بعد میں یونیسیف کے نائب ڈائریکٹر کو رہا کر دیا گیا۔
سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے اس ہفتے ایران، یمن اور سعودی عرب کے وزرا خارجہ اور رہنماؤں سے بھی بات کی ہے تاکہ اقوام متحدہ کے عملے کی رہائی کے لیے ان کی مدد حاصل کی جا سکے۔














