امریکی حکومت نے یمن مین موجود حوثی گروپ کے مالی وسائل اور فنڈنگ نیٹ ورک سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر 15 ملین ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے حوثی گروپ کے مالیاتی نظام میں خلل ڈالنے والی معلومات کے لیے 15 ملین ڈالر کے انعام کی پیشکش اپنے ’ریوارڈز فار جسٹس‘ پروگرام کے تحت کی ہے، جو محکمہ خارجہ کا انسداد دہشت گردی سے متعلق اہم پروگرام ہے اور اس کا مقصد دہشت گرد تنظیموں کے مالی ذرائع کو بے نقاب اور ختم کرنا ہے۔
محکمہ خارجہ کے مطابق حوثی گروپ نے تجارتی بحری جہازوں پر کئی حملوں سمیت انہیں ہائی جیک کرنے اور امریکی جہازوں پر اینٹی شپ میزائل داغنے کی کوشش کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کا خطرہ، امریکا کا یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانے پر حملہ
’اگر آپ کے پاس حوثیوں کے فنانسرز، شراکت داروں، یا مالیاتی نیٹ ورکس کے بارے میں کوئی معلومات ہیں، تو براہ کرم ہم سے رابطہ کریں۔‘
منگل کے روز، امریکا نے جنوری میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاری کردہ ایک حکم کی تعمیل کرتے ہوئے، ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
حوثی گروپ یمن کے دارالحکومت صنعا سمیت بعض حصوں پر اپنا کنٹرول رکھتے ہیں اور اکتوبر 2023 میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:امریکا اور برطانیہ کے یمن میں حوثی ملیشیا کے 36 ٹھکانوں پر حملے
انہوں نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں تجارتی بحری جہازوں کو بھی بار بار نشانہ بنایا ہے جو عالمی تجارت کے لیے اہم آبی گزرگاہ ہیں۔
اعلان میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو حوثی ملیشیا کو مالی امداد پہنچانے والے عناصر، کمپنیوں یا نیٹ ورکس کے بارے میں قابلِ اعتماد معلومات فراہم کریں گے انہیں یہ خطیر انعام دیا جائے گا۔