اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیشنل انرجی ایفیشنٹ کنزرویشن اتھارٹی (نیکا) کے ڈائریکٹر ایس ایم او صبیح حیدر کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
جسٹس بابر ستار نے نیکا کے ملازم سجاد حسین کی درخواست پر محفوظ شدہ 25 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیے: پیٹرولیم مصنوعات پر نئے ٹیکس کی تجویز، وزارت توانائی نے سمری وفاقی کابینہ کو بھیج دی
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر ایس ایم او کا عہدہ نیکا کے سروس رولز میں موجود نہیں تھا، لہٰذا اس پر تعیناتی قانون کے مطابق نہیں تھی۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ نیکا میں ڈائریکٹر کے عہدے کے لیے مقررہ عمر کی حد 45 سال تھی، جسے غیر قانونی طور پر کم کر کے 40 سال کیا گیا۔
عدالت نے مارچ 2024 کا گزٹ نوٹیفیکیشن بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے چیئرمین نیکا بورڈ اویس لغاری کو حکم دیا کہ فیصلہ بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے۔
مزید برآں، عدالت نے نیکا بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ غیر قانونی گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کرنے کے ذمہ داران کا تعین کرے اور متعلقہ کارروائی عمل میں لائے۔














