سپریم کورٹ میں گزشتہ روز ہونے والے گیس لیکج دھماکے میں زخمی ہونے والا نوجوان آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پمز اسپتال میں دم توڑ گیا۔
پمز اسپتال کے برنس سینٹر کے مطابق 19 سالہ اسد منیب ولد تنویر احمد، جو دھماکے میں بری طرح جھلس گیا تھا، علاج کے دوران جاںبر نہ ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کی بیسمنٹ میں دھماکا، 4 افراد زخمی
اسد منیب ان 13 زخمیوں میں شامل تھا جنہیں گزشتہ روز سپریم کورٹ کی عمارت کی بیسمینٹ میں واقع کیفے ٹیریا میں ہونے والے دھماکے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
واقعے کے فوراً بعد ریسکیو 1122 اور پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق، دھماکا مبینہ طور پر گیس لیکج کے باعث ہوا جس سے عدالتی عملے اور تعمیراتی مزدوروں سمیت متعدد افراد متاثر ہوئے۔
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ آف پاکستان میں انتظامی تقرریاں، متعدد ڈپٹی رجسٹرارز کو اضافی چارجز تفویض
پمز اسپتال کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ دیگر زخمیوں میں سے بعض کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
ادھر اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے تاکہ دھماکے کی اصل وجوہات اور ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔














