امریکا میں جاری تاریخی شٹ ڈاؤن نے فضائی نظام سمیت کئی شعبوں کو مفلوج کر دیا ہے۔ نیویارک کے جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سمیت ملک بھر کے ایئرپورٹس پر ہزاروں پروازیں تاخیر کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا میں شٹ ڈاؤن نیویارک میئر کے انتخابات میں شکست کی بڑی وجہ تھی، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ FlightAware کے مطابق ہر روز ہزاروں پروازیں متاثر ہو رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حکومت کی بندش کے باعث ایوی ایشن سیفٹی، خوراک کی امدادی اسکیمیں اور دیگر عوامی سہولیات شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ واشنگٹن میں دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ نے تعطل کو مزید طویل کر دیا ہے۔
This is going to be a shitshow, so we need to remind each other to be patient and kind. TSA has been working without pay.
📌 The FAA announced major restrictions that experts say could lead to thousands of flights being canceled as the government shutdown drags into day 37. pic.twitter.com/DX81gksSIB
— Christopher Webb (@cwebbonline) November 6, 2025
ایئرپورٹس پر مسافروں کی طویل قطاریں دیکھی جا رہی ہیں، جب کہ ایئر ٹریفک کنٹرول عملے کی کمی کے سبب پروازوں کی روانگی اور آمد میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔
جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ کے علاوہ لاس اینجلس، شکاگو اور اٹلانٹا کے ہوائی اڈوں پر بھی یہی صورتحال ہے۔

فضائی ماہرین کے مطابق اگر یہ تعطل مزید طویل ہوا تو امریکا کے ایوی ایشن نظام کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، کیونکہ ایئر ٹریفک کنٹرول اور فلائٹ مینجمنٹ سسٹم میں تکنیکی عملہ جزوی طور پر غیر فعال ہو چکا ہے۔
شٹ ڈاؤن کے باعث نہ صرف ہوابازی بلکہ عام شہری زندگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ فوڈ اسٹیمپ پروگرامز، ہیلتھ ایڈ، اور سرکاری دفاتر میں کام بند ہونے سے لاکھوں امریکی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر فریقین نے جلد مفاہمت نہ کی تو شٹ ڈاؤن کا بحران امریکا کے اندر ایک بڑا معاشی اور انتظامی بحران جنم دے سکتا ہے۔













