پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد استعفیٰ دے دیا۔
مزید پڑھیں: آئین کا جنازہ پڑھا دیا گیا، سیف اللہ ابڑو نے عمران خان سے غداری کی، مشعال یوسف زئی کا ردعمل
آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں نے صرف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی وجہ سے ووٹ دیا۔
میں آج یہاں اپنی سینیٹر شپ سے استعفٰی دیتا ہوں ، پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو pic.twitter.com/w4xkt5YYbM
— WE News (@WENewsPk) November 10, 2025
انہوں نے کہاکہ پاک بھارت جنگ میں ہمیں جو فتح حاصل ہوئی وہ قابل فخر ہے، سینیٹر شپ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں۔
سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو پوری دنیا نے عزت دی، بھارت کو ہماری مسلح افواج نے جو شکست دی اس پر پوری قوم کو فخر ہے۔
واضح رہے کہ ایوان بالا (سینیٹ) نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی ہے، آئینی ترمیم کے حق میں 64 ووٹ ڈالے گئے۔
اس دوران پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے احمد خان نے بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام نے آئینی ترمیم کے لیے ووٹنگ کا حصہ نہ بننے کا اعلان کر رکھا تھا، تاہم یہ دونوں ارکان ایوان میں آئے اور ووٹ دینے کے بعد چلے گئے۔
جمعیت علما اسلام کے سینیئر رہنما عبدالغفور حیدری نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر سینیٹر احمد خان کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔
سیف اللہ ابڑو ماضی میں کب پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے؟
واضح رہے کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو 2024 کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 194 لاڑکانہ سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کے حق میں دستبردار ہوگئے تھے، جس پر پارٹی نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا معاملہ، پارلیمنٹیرینز کیا کہتے ہیں؟
سیف اللہ ابڑو نے پاکستان پیپلز پارٹی چیئرمین و امیدوار بلاول بھٹو زرداری کے حق میں پارٹی کی طرف سے دیے گئے ٹکٹ سے دستبرداری کا اعلان کیا، وہ سینیٹ آف پاکستان میں پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔














