اسپیکر سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی کا معاملہ اس وقت عدالت میں زیرِ سماعت ہے، اس لیے اسمبلی عدالتی فیصلے سے قبل کوئی پیش رفت نہیں کرے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ سابق اسپیکر اسد قیصر اور رکن اسمبلی عامر ڈوگر سے اس معاملے پر ملاقات بھی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بنانے پر اتفاق
اسپیکر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے قائدِ حزبِ اختلاف کی تعیناتی سے متعلق کیس پشاور ہائیکورٹ کو واپس بھیج دیا ہے، جہاں سماعت جاری ہے۔
ایاز صادق نے کہا کہ جیسے ہی عدالت فیصلہ دے گی، اسمبلی اس معاملے پر آئینی و قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کرے گی۔
مزید پڑھیں: ن لیگ عمران خان کی رہائی کیوں چاہتی ہے، محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرنا کس کے لیے پیغام؟
سردار ایاز صادق نے یہ بھی کہا کہ عدالتوں کے فیصلوں کے بعد کئی ارکان کی اسمبلی رکنیت بحال ہوئی ہے۔
قائمہ کمیٹیوں میں اپوزیشن کی عدم شرکت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ اپوزیشن کے غیر حاضر رہنے کے باوجود تمام قائمہ کمیٹیاں اپنا کام باقاعدگی سے کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:9 مئی سمیت دیگر کیسز میں قومی اسمبلی کے 8 ارکان کی نااہلی، عمر ایوب اپوزیشن لیڈر نہیں رہے
’کمیٹیوں کے اجلاس ارکان کی درخواست پر بلائے جا رہے ہیں اور پارلیمانی کارروائی متاثر نہیں ہو رہی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ قانون و انصاف سمیت مختلف کمیٹیوں میں اپوزیشن ارکان کو اپنی تجاویز پیش کرنے کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بچھر کا 9 مئی کیس میں سزا پر ردعمل آگیا
اسپیکر نے یاد دلایا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران اپوزیشن کی کئی تجاویز کو حتمی قانون میں شامل کیا گیا تھا، جو پارلیمانی عمل میں اپوزیشن کے تعمیری کردار کی علامت ہے۔
ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ پارلیمانی کمیٹیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ قانون سازی کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔













