خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 18 میں ضمنی انتخابات 23 نومبر کو ہورہے ہیں، جن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
کاغذات نامزدگی کا عمل مکمل ہونے کے بعد الیکشن مہم بھی زور و شور سے جاری ہے، اور وفاقی حکومت بمقابلہ صوبائی حکومت کا تاثر مل رہا ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کا امیدوار کون ہے؟
قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کیسز میں سزا کے بعد نااہل ہوگئے، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کی نشست کو خالی قرار دے کر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کردیا۔
پی ٹی آئی کے ایک رہنما کے مطابق عمر ایوب کا خاندان این اے 18 کو اپنا آبائی حلقہ سمجھتا ہے اور کسی دوسرے پارٹی امیدوار کو ٹکٹ دینے کے حق میں نہیں تھا۔
ان کے مطابق پارٹی نے عمر ایوب سے مشاورت کی تھی، جس میں دو نام سامنے آئے۔ عمر ایوب کی اہلیہ اور ان کے بھائی یوسف ایوب۔ تاہم عمر ایوب نے بھائی کے بجائے اہلیہ کو ترجیح دی اور ٹکٹ ان کے نام کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہزارہ ڈویژن کے رہنما چاہتے تھے کہ اس بار ٹکٹ کسی نوجوان رہنما کو دیا جائے، لیکن عمر ایوب نے کسی کی نہ سنی۔ اور اب باقاعدہ طور پر عمر ایوب نے اپنی اہلیہ کے لیے الیکشن مہم کا آغاز کردیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بنیادی طور پر موروثی سیاست کے خلاف ہے، لیکن ٹکٹوں کی تقسیم کے وقت یہ نعرے ختم ہو جاتے ہیں۔
پی ٹی آئی امیدوار شہرناز عمر ایوب کا مقابلہ کس سے ہے؟
پی ٹی آئی کی امیدوار شہرناز عمر ایوب کا مقابلہ مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز سے ہے، جنہوں نے وفاقی حکومت کے مکمل تعاون سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا ہے۔
ہری پور سے تعلق رکھنے والے سینیئر صحافی محمد صداقت کے مطابق اس بار ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ ’یہ صرف شہرناز عمر ایوب اور بابر نواز کا مقابلہ نہیں بلکہ صوبائی حکومت بمقابلہ وفاقی حکومت کا معرکہ ہے، اور دونوں جانب سے بھرپور مہم جاری ہے۔‘
محمد صداقت کے مطابق عام انتخابات میں عمر ایوب کامیاب ہوئے تھے جبکہ بابر نواز دوسرے نمبر پر آئے تھے۔ اس بار چونکہ خاتون امیدوار ہیں، اور وہ کھل کر مہم نہیں چلا رہیں۔
ان کے مطابق شہرناز عمر ایوب کی انتخابی مہم ان کے شوہر لیڈ کر رہے ہیں، جبکہ خاتون امیدوار ابھی تک خود میدان میں نہیں آئی ہیں۔
’عمر ایوب کے بھائی جو صوبائی کابینہ کے رکن ہیں، بھی مہم میں سرگرم ہیں، جبکہ ایم این اے علی اصغر جدون اور ایم پی اے مشتاق غنی بھی بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے تمام بڑے اور چھوٹے رہنما الیکشن مہم میں متحرک ہیں، اور ایوب خاندان کسی صورت یہ نشست کسی اور کے ہاتھ میں نہیں جانے دینا چاہتا، کیونکہ یہ نشست برسوں سے ان کے قبضے میں ہے۔
ن لیگ کا امیدوار اور مہم
شہرناز عمر ایوب کے مقابلے میں ن لیگ نے بابر نواز کو میدان میں اتارا ہے، جو ایک بار اسی حلقے سے ایم این اے بھی رہ چکے ہیں۔
محمد صداقت کے مطابق اس بار ن لیگ اس نشست کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ الیکشن مہم کو نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر لیڈ کر رہے ہیں جبکہ وفاقی وزرا اور صوبائی رہنما بھی سرگرم ہیں۔
شہرناز عمر ایوب کا سیاسی پس منظر
شہرناز عمر ایوب پہلی بار سیاسی میدان میں اتری ہیں، وہ اب تک سیاست سے دور رہی ہیں لیکن ماضی میں خواتین ووٹرز کو متحرک کرنے کے لیے شوہر کے حق میں گھر گھر مہم میں حصہ لیتی رہی ہیں۔
محمد صداقت کے مطابق شہرناز غیر سیاسی خاتون ضرور ہیں، لیکن وہ عام گھریلو خاتون بھی نہیں ہیں۔ وہ عام خواتین کی طرح صرف برتن دھونے یا کھانا پکانے تک محدود نہیں بلکہ سیاسی طور پر باشعور ہیں۔
شہرناز کا تعلق لکی مروت کے بااثر سیاسی سیف اللہ خاندان سے ہے، وہ سابق صدر غلام اسحاق خان کی نواسی اور ایوب خان کی بہو ہیں۔ وہ ایک سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، بااثر پس منظر رکھتی ہیں اور سیاسی شعور بھی رکھتی ہیں۔
’نہ خود سامنے آئی ہیں، نہ پوسٹر پر تصویر ہے‘
محمد صداقت کے مطابق اب تک شہرناز عمر ایوب کی انتخابی مہم ان کے شوہر لیڈ کررہے ہیں، جو انسدادِ دہشتگردی عدالت سے سزا کے بعد اپنے آبائی علاقے میں ہی محدود ہیں اور گرفتاری کے خدشے کے باعث شہر سے باہر نہیں جاتے۔
انہوں نے کہاکہ ابھی تک شہرناز عمر ایوب خود کسی عوامی جلسے میں نہیں آئیں، نہ ہی ان کے پوسٹرز پر ان کی تصویر ہے۔ وہ شاید گھر گھر مہم چلا رہی ہوں، لیکن عوامی جلسوں میں ان کے شوہر اور دیگر رہنما ان کی نمائندگی کررہے ہیں۔














