سینیٹر ایمل ولی خان نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ کسی پارلیمانی رکن کو لیڈر آف اپوزیشن کہہ رہے ہیں، اور یاد دہانی کرائی کہ جتنا لیڈر آف ہاؤس اہم ہے، اتنا ہی لیڈر آف اپوزیشن بھی اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آزاد گروپ کے پارلیمانی لیڈر کو اپوزیشن لیڈر کہنے کا عمل درست نہیں۔
مزید پڑھیں: بلوچستان ہائی کورٹ نے سینیٹر ایمل ولی خان کے انتخاب کو درست قرار دے دیا
ایمل ولی خان نے کہا کہ پہلے بھی ہم سنتے تھے کہ ضمیر جاگ گیا اور ووٹ دے دیا، لیکن لوٹوں کی باتیں وہی کرتے ہیں جو خود لوٹوں کی توہین ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نظام کل بھی درست نہیں تھا اور آج بھی درست نہیں ہے، اور ریاست میں اس طریقہ کار کو چلنے دینا مناسب نہیں۔
مزید پڑھیں: حکومت نے ایمل ولی خان سے سیکیورٹی واپس لے لی، صدر اے این پی کا شدید ردعمل
انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہماری پارٹی کا کوئی رکن ہمارے نظریے کے خلاف جائے گا تو ہم اس کا دفاع نہیں کر سکتے، اور جمہوری عمل میں ایسے رویے کو کبھی بھی درست یا قابلِ تعریف نہیں کہا جا سکتا۔














