سینیٹ اجلاس میں پاکستان آرمی ترمیمی بل 2025 وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے پیش کیا گیا اور کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں افواج پاکستان سے متعلق بلز پیش کرنے کے لیے رولز معطل کرنے کی تحریک بھی منظور ہوئی اور اپوزیشن نے اس کی مخالفت نہیں کی۔
مزید پڑھیں: جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
اسی طرح، سینیٹ نے آج پاکستان ایئر فورس ترمیمی بل 2025 اور پاکستان نیوی ترمیمی بل 2025 بھی کثرت رائے سے منظور کر دیے۔ پاکستان ایئر فورس بل وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پیش کیا، جبکہ نیوی بل وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایوان میں پیش کیا۔
ان ترمیمی بلز کے ذریعے متعلقہ قانون سازی کو 27ویں آئینی ترمیم کے مطابق اپ ڈیٹ کیا گیا ہے تاکہ افواج پاکستان کے قانونی فریم ورک کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالا جا سکے۔
اجلاس کے دوران چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ یہ بل اگر کمیٹی میں بھیجنا ہوتا تو ایوان کی رائے ضروری تھی، لیکن جب اکثریت منظور کر رہی ہے تو وہ اکیلے ایسا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پارلیمانی لیڈر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ مصروف تھے۔
مزید پڑھیں: 27 ویں آئینی ترمیم: پی ٹی آئی کے مستعفی سینیٹر کے ووٹ سے مزید شقیں سینیٹ سے کیسے منظور ہوئیں؟
اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ممبران نے وزارتوں کی جانب سے معلومات کی تاخیر اور ایس او ایز کے افسران کی مراعات پر بھی اعتراضات اٹھائے، جس پر وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے مکمل وضاحت فراہم کی اور یقین دہانی کرائی کہ ممبران کے سوالات کے جوابات دیے جائیں گے۔














