وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ بہت ضروری ہے کہ گاڑیوں پر شناختی نمبرز اور ایم ٹیگ لگے ہوں، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے بچوں اور پیاروں کی حفاظت اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقدام کریں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ڈیجیٹل پارکنگ اور ایم ٹیگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران گاڑیوں پر ای ٹیگ اور ایم ٹیگ اور اسلام آباد کے شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ دنیا میں کئی ممالک نے دہشتگردی کو شکست دی ہے۔ کور مسئلہ یہ ہے کہ نان کسٹمز پیڈ گاڑیاں آتی ہیں، اس میں خودکش بمبار آتا ہے، کچہری کے باہر دھماکہ کرتا ہے جس میں 12 شہری شہید ہوتے ہیں، اور ہم اس بحث میں لگے ہوئے ہیں کہ ہمیں شہریوں کا ڈیٹا جمع کرنا ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا نے دہشتگرد تنظیم ایل ٹی ٹی ای کو شکست دی اور ملک کو دہشتگردی سے پاک کیا۔ ہر چوتھے دن سری لنکا میں خودکش حملہ ہوتا تھا۔ پاکستان میں سیف سٹی کے کیمرے لگے ہوئے ہیں جن میں ہر گاڑی کو چیک کیا جا سکتا ہے کہ کون کہاں جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں گاڑیوں کی سیف سٹی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ ہوتی ہے اور دیکھا جاتا ہے کہ کہاں جرم سرزد ہوا اور کس سے ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں کروائے جانے والا ’سیکیور نیبرہڈ سروے‘ کیا ہے؟ اور یہ کیوں ضروری ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ گاڑیوں پر شناختی نمبرز اور ایم ٹیگ ہو، بلکہ ریڈ ٹیک کے تحت گاڑی کی تفصیلات دینا بھی ضروری ہے۔ آج تک ہمارے ملک میں کوئی بھی لینڈ لارڈ اپنا ڈیٹا جمع نہیں کرواتا، حالانکہ اس کے تحت تھانے میں تفصیلات جمع کروانی ہوتی ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے بچوں اور پیاروں کی حفاظت اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقدام کریں۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن ضروری ہے اور اس کے لیے پولیس اور سول ایڈمنسٹریشن کے پاس اختیار موجود ہے۔ گاڑی رجسٹر کروانا یا جہاں آپ رہ رہے ہیں اسے رجسٹر کروانا کوئی حرج نہیں، یہ اس لیے ضروری ہے کہ دہشتگرد کہیں پناہ گاہ لیتے ہیں، وہاں سے نکلتے ہیں اور باہر جا کر دھماکہ کر دیتے ہیں۔ شہریوں کا ڈیٹا پروٹیکٹ کرنا حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔














