رہنما پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر مملکت برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ عمران خان اب امریکا کے پاؤں پڑ گئے ہیں اس لیے وہ اپنے کارکنان کو گاڑیوں سے ایبسلوٹلی ناٹ والے پوسٹر اتارنے کا کہیں اور ان سے معافی مانگیں۔ ماضی میں ایک حکمران ایسے رہے جو فیس کشمیریوں سے لیتے تھے اور کیس مودی کا لڑتے تھے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر سے حریت رہنماؤں کو مسلم ممالک کی نمائندہ تنظیم او آئی سی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گئی تھیں تاکہ وہ وہاں اپنے مشاہدات رکھ سکیں۔ اب وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی یہی نعرہ لگایا ہے کہ کشمیر میں رائے شماری بہترین حل ہے۔ وزارت خارجہ نے ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ احسن طریقے سے لڑا اور آئندہ بھی ہم یہ مقدمہ لڑیں گے۔ کل بلاول بھٹو زرداری آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں تاریخی خطاب کریں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ مردم شماری کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے بہت سے تحفظات ہیں خاص کر سندھ میں، اس مسئلے کو ہر فورم پر رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی پاکستان بشمول سمندر پار پاکستانیوں نے مذمت کی ہے۔ پیپلز پارٹی نے کبھی بھی ریاست کے خلاف آواز نہیں اٹھائی۔ جو کام تحریک انصاف کے چیئرمین نے کروایا ایسے لگ رہا تھا کہ یہ کام سیاسی جماعت نے نہیں بلکہ غنڈوں نے کروایا۔ جو کام بی جے پی نے انڈیا میں کروایا بالکل اسی طرح عمران خان نے پاکستان میں کروایا۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ جس طرح عمران خان نے امریکا سے مدد مانگی اگر وہ پارلیمنٹ میں ہوتے تو مذاکرات کرتے اور شاید انہیں آگے بڑھنے کے لیے رستہ نظر آتا لیکن عمران خان نے ہمیشہ کبھی ایک اور کبھی دوسرے ادارے سے مدد طلب کی۔ امریکی سازش سے امریکی غلامی تک کا سفر عمران خان نے کل طے کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’دنیا کی بد قسمتی ہے کہ پاکستان میں عمران خان کو انڈیا میں مودی اور امریکا میں ٹرمپ کو مسلط کیا گیا۔ ایسے لوگ مسلط کریں گے تو اللہ ہی حافظ ہے۔ قومی سلامتی اجلاس میں پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں انہیں قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔