اسلامی بینکوں کی عبایہ پالیسی بے بنیاد قرار، اسٹیٹ بینک نے لاتعلقی ظاہر کر دی

جمعرات 20 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان اسلامی بینکوں کے خلاف کارروائی کرے جو خواتین ملازمین کے لیے عبایہ پہننا لازمی قرار دے رہے ہیں۔

سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقدہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر زرقا سہروردی نے نشاندہی کی کہ بعض اسلامی بینکوں نے خواتین اسٹاف پر زبردستی عبایہ پہننے کی پابندی عائد کر دی ہے۔

جس پر چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے اسٹیٹ بینک سے استفسار کیا کہ آخر کس قانون یا اختیار کے تحت بینک اس قسم کی شرط نافذ کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی بینک پاکستان میں کتنی شرح سود پر کام کررہے ہیں؟

اسٹیٹ بینک کے نمائندے نے بتایا کہ ادارہ اس صورتحال سے آگاہ ہے، اگرچہ تمام اسلامی بینکوں میں ایسا نہیں ہو رہا، لیکن کچھ بینکوں نے واقعی ایسی لازمی پابندی متعارف کرائی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسٹیٹ بینک نے اس نوعیت کی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے زور دیا کہ اسٹیٹ بینک باضابطہ حکم نامہ جاری کرے کہ خواتین ملازمین کو زبردستی عبایہ پہننے پر مجبور نہ کیا جائے، کیونکہ شلوار قمیص اور دوپٹہ بھی مکمل طور پر باوقار اور اسلامی لباس ہیں۔

مزید پڑھیں: اسلامی ریاست کی اصل بنیاد سماجی انصاف ہے، احسن اقبال

اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ اسلامی بینکوں کی اپنی مارکیٹنگ حکمتِ عملی ہے۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ملک میں اسلامی بینکاری صرف نام کی حد تک اسلامی ہے جبکہ طریقہ کار تقریباً روایتی بینکاری جیسا ہے۔

انہوں نے اسٹیٹ بینک کو فوری ہدایات جاری کرنے کی تاکید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر احکامات نہ دیے گئے تو کمیٹی ایسے بینکوں کو اپنے اجلاس میں طلب کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا ساتواں دور برسلز میں منعقد

ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت میں چیلنج

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت