آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈی بیچ پر پیش آنے والے ہولناک فائرنگ کے واقعے میں ایک مسلمان شہری احمد ال احمد نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر حملہ آور کو قابو میں کیا، جس سے کئی افراد کی جانیں بچ گئیں۔
رپورٹس کے مطابق، دو افراد نے سڈنی کے مشہور ساحل پر موجود شہریوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور تقریباً 30 زخمی ہوئے۔ پولیس نے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیا اور بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک حملہ آور بھی شامل تھا، جبکہ دوسرے حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
The civilian who tackled and disarmed one of the gunmen during the mass shooting at a Hanukkah celebration on Sydney’s Bondi Beach has been identified as 43-year-old Ahmed al Ahmed, a local fruit shop owner and father of two. Witnesses and video footage show Ahmed advancing on… pic.twitter.com/dPjoNARZtG
— ILTV Israel News (@ILTVNews) December 14, 2025
اس دوران، 43 سالہ احمد ال احمد نے نہ صرف ایک حملہ آور پر قابو پایا بلکہ اس کا اسلحہ بھی چھین لیا۔ احمد سڈنی میں پھلوں کی دکان چلاتے ہیں اور دو بچوں کے والد ہیں۔ حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کے دوران احمد کو اپنے بازو پر دو گولیاں لگیں، تاہم اسپتال ذرائع کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ مکمل صحت یابی کی جانب ہیں۔
سوشل میڈیا پر واقعے کی متعدد ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جن میں احمد کو حملہ آور پر قابو پاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین نے احمد کی بہادری کو سراہا اور انہیں ہیرو قرار دیا۔ آسٹریلوی میڈیا بھی احمد کی کارکردگی کی تعریف کر رہا ہے، جسے نہ صرف بہادری بلکہ انسانی ہمدردی کی ایک مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: سڈنی حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی بھارتی سازش بے نقاب، فائرنگ کرنے والا ملزم افغانی نکلا
احمد مسلمان ہیں، اور ان کی عمر 43 سال ہے، جن کے 2 بچے ہیں اور وہ سڈنی میں پھل فروخت کرتے ہیں۔
یہ واقعہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ شہری اپنی ہمت اور جرات سے خطرناک حالات میں بھی دوسروں کی جانیں بچانے کی طاقت رکھتے ہیں۔














