پاکستان میں تعینات تاجکستان کے سفیر، شریف زادہ یوسف طاہر نے آج ایوانِ صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔
صدر مملکت نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مضبوط اور ہمہ جہت تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اُن اولین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے 1992 میں تاجکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان اور تاجکستان بارڈر پر چینی شہریوں کے خلاف سنگین دہشتگرد منصوبہ بے نقاب
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معاشی تعاون، دفاع اور سیکیورٹی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون مسلسل فروغ پا رہا ہے۔ اعلیٰ سطح کے باقاعدہ تبادلے دونوں ممالک کے قریبی اور برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لیے ایک مضبوط فریم ورک فراہم کرتا ہے۔
تاجکستان کو وسطی ایشیا تک رسائی کا پل قرار دیتے ہوئے صدر مملکت نے علاقائی رابطوں کی بہتری کی اہمیت پر زور دیا اور براہِ راست پروازوں کی بحالی کے ساتھ ساتھ سڑک اور ریل روابط میں اضافے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان سے تاجکستان پر ڈرون حملہ اور فائرنگ، 3 چینی باشندے ہلاک
صدر مملکت نے توانائی کے شعبے سمیت دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کے وسیع امکانات کی نشاندہی کی اور CASA-1000 منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے عوامی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے ثقافتی تعاون کے فروغ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے 2027 میں علامہ محمد اقبال کی 150ویں سالگرہ مشترکہ طور پر منانے کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ تاجکستان میں علامہ اقبال اور ان کے افکار کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔













