پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے بانی چیئرمین عمران خان کی بہنوں اور وکلاء کو ملاقات کی اجازت نہ دینے، اڈیالہ جیل کے باہر پرامن دھرنے کے شرکاء پر مبینہ کیمیکل ملے واٹر کینن کے استعمال اور حکومتی تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح، تحریری اور دوٹوک احکامات کے باوجود عمران خان سے ان کی فیملی اور وکلاء کی ملاقات میں دانستہ، منظم اور مسلسل رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے، جو آئین، قانون اور عدلیہ کی کھلی توہین ہے۔ بیان کے مطابق یہ واقعات محض انتظامی ناکامی نہیں بلکہ عدالتی احکامات کو پامال کرنے کی حکومتی پالیسی کی عکاسی کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ عدالتی حکم کے تحت منگل کا دن عمران خان کی فیملی اور وکلاء سے ملاقات کے لیے مختص ہے، اور آج بھی فراہم کردہ فہرست کے مطابق عمران خان کی بہنیں اور وکلاء ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے، تاہم انہیں ایک بار پھر ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے پولیس آپریشن، واٹر کینن کا استعمال، اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی دھرنا ختم
پی ٹی آئی کے مطابق موجودہ حکمرانوں کے نزدیک نہ عدالت کی کوئی اہمیت ہے اور نہ ہی قانون اور انسانی اقدار کی۔
پاکستان تحریکِ انصاف نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کی بہنوں، علامہ راجہ ناصر عباس، دیگر پارٹی رہنماؤں، کارکنان اور پرامن دھرنا مظاہرین پر پنجاب پولیس نے حکومتی ایماء پر کیمیکل ملے واٹر کینن کا استعمال کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ نہ کوئی ہنگامی صورتحال تھی، نہ کسی قسم کا اشتعال، اس کے باوجود خواتین، بزرگوں اور پرامن مظاہرین پر تشدد کیا گیا اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے ’اڈیالہ پہنچو‘: پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے لیے اہم ہدایات جاری
پی ٹی آئی نے اسے ’کھلی فسطائیت، پولیس گردی اور سیاسی انتقام‘ قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا عدالتی احکامات اب محض کاغذی حیثیت رکھتے ہیں؟ کیا کسی بہن کا اپنے بھائی سے ملنا جرم بن چکا ہے؟ اور کس قانون کے تحت پرامن شہریوں پر کیمیکل ملا واٹر کینن استعمال کیا گیا؟
بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ظلم، جبر اور فسطائیت ہمیشہ قائم نہیں رہ سکتی اور ایک دن ان تمام غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات کا حساب ضرور لیا جائے گا۔ پارٹی نے کہا کہ عوام کا عزم رائیگاں نہیں جاتا اور حق بالآخر غالب آ کر رہتا ہے۔














