پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں سابق وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر، سابق صوبائی وزرا تیمور بھٹی، چوہدری اخلاق، سابق ایم این اے منصب علی ڈوگر ،سابق چیئرمین ٹیوٹا مامون تارڑ نے تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہاشم ڈوگر نے کہا کہ ہم کرپشن کے خلاف بیانیے میں عمران خان کے ساتھ کھڑے تھے اور اگر بات سیاسی جماعتوں کی مخالفت کی حد تک رہتی تو درست تھا مگر 9 مئی کو جو کچھ ہوا ایسا کرنے والوں اور اکسانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ کل کوئی ایسا نہ کر سکے۔
ہاشم ڈوگر، رائے تیمور بھٹی اور چودھری اخلاق کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان،9 مئی کے واقعہ میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ۔ pic.twitter.com/wQneXIHc65
— Sanam Jamali🇵🇰 (@sana_J2) May 27, 2023
ہاشم ڈوگر کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاست کو سیاست تک ہی محدود رکھنا چاہیے۔ اداروں کے خلاف بات عمران خان کریں، مریم نواز یا کوئی اور کسی بھی طور پر درست نہیں۔ ہماری فوج کے جوان وطن کی خاطر اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔9 مئی کے دن کو جو کچھ ہوا اس کو ہماری نسلیں بھی بھول نہیں سکیں گی۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں کیوں کہ پاک فوج اور ادارے ہماری ریڈ لائن ہیں۔
اس موقع پر تیمور بھٹی نے کہا کہ ریاست ہماری ماں ہے اور اگر ہماری ریاست قائم ہے تو اس کے پیچھے اداروں کا بہت بڑا کردار ہے۔ 9 مئی کو ہونے والے واقعات کو روکا نہ گیا تو یہ ایک روش بن جائے گی۔ پھر تو جس کو جی چاہے گا ایسا ہی کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم سیاست نہیں بلکہ ریاست کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان مل کر کریں گے۔ ہم سب لوگ مل کر عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف چھوڑنے والے ارکان پارٹی کے لیے کتنا بڑا دھچکا ثابت ہوئے؟
اس موقع پر چوہدری اخلاق نے کہا اس وقت ملک میں ایسا وقت آ گیا ہے جب قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ریاست کو بچانا ہے یا سیاست کو بچانا ہے۔ 9 مئی کو جو واقعہ ہوا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بھائی نے مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد انڈیا میں 3 سال تک جیل کاٹی۔ میں افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنھوں نے جانوں کی قربانیاں دے کر وطن کا دفاع ناقابل تسخیر بنایا۔ ہم موجودہ صورت حال میں تحریک انصاف کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
انھوں نے کہا کہ میں اپنے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو ہر مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔
اس موقع پر مامون تارڑ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کےد وران جنھوں نے کوئی بڑا جرم نہیں کیا ان کارکنان کو رہا کیا جائے کیوں کہ یہ نوجوان ہمارے ملک کا مستقبل ہیں۔ میں رو کر پی ٹی آئی نہیں چھوڑ رہا جو لوگ آج ایسا کر رہے ہیں ان کو تو 9 مئی کو رونا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف چھوڑنے والے ارکان پارٹی کے لیے کتنا بڑا دھچکا ثابت ہوئے؟
منصب علی ڈوگر کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم پاک فوج کے خلاف کھڑے نہیں ہو سکتے۔ 9 مئی کے واقعات انتہائی قابل مذمت ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ہر پارٹی کچھ وقت کے بعد اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ اپنا کر اپنا ووٹ بینک بڑھانے کی کوشش کرتی ہے جو درست نہیں۔ ہم آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان مل کر کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران ملک کی اہم املاک پر دھاوا بولا گیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے اہم رہنما اس کو جواز بنا کر پارٹی کو خیر باد کہہ رہے ہیں۔ اب تک درجنوں افراد عمران خان سے لا تعلقی کا اعلان کر چکے ہیں۔