پاکستان میں ہر دور میں سیاستدانوں پر مقدمات بنتے ہیں اور انہیں احتساب اور جوابدہی کے لیے مختلف کیسز میں مختلف عدالتوں میں پیشیاں بھگتنا پڑتی ہیں۔
ایسے میں ایک صارف نے سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان عباسی اور عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں دکھایا گیا کہ دونوں سیاسی رہنما کس انداز سے پیشی کے لیے آتے ہیں۔
Two former Pakistani Prime Ministers visit the NAB court on the same day in two completely different styles. pic.twitter.com/7xkeCqtgTs
— Farrukh Abbasi (@FarrukhJAbbasi) June 14, 2023
ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ویڈیو میں موازنہ کیا گیا ہے کہ کس طرح ایک طرف سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ہیں جو بغیر کسی پروٹوکول کے اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہو رہے ہیں جبکہ دوسری جانب سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ہیں جو بلٹ پروف شیلڈ میں گِھرے، منہ پر بالٹی ڈالے ہوئے، سیکیورٹی کے حصار میں عدالت میں پیشی کے لیے آتے ہیں۔
عمران خان اکثر سر پر بالٹی پہننے کی وجہ سے سیاستدانوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔ اس ویڈیو کے بعد ان کے حق اور مخالفت میں تبصرے شروع ہو گئے ہیں۔
بعض صارفین کا کہنا ہے کہ عمران خان حال ہی میں قاتلانہ حملے میں بال بال بچے ہیں اور انہیں قاتلانہ حملے کے ذمہ داران کو نامزد کرنے تک کی اجازت نہ تھی، اس لیے ان کا اور شاہد خاقان عباسی کا کسی صورت موازنہ نہیں بنتا۔
Imran khan recently survived in an assassination attempt . He was not allowed to nominate people responsible in FIR . He is currently facing almost 150 cases including sedition, blasphemy, criminal & terrorism . There is no comparison between Abbasi and khan .
— Yasir Khan (@khanyasir76) June 15, 2023
مصطفیٰ نامی صارف طنز کا سہارا لیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ایک عظیم لیڈر ہمیشہ ثابت قدمی دکھاتا ہے، اور عمران خان مسلسل اپنے چہرے پر بالٹی سجائے ہوئے ثابت قدم ہیں، بے شک عمران خان ایک عظیم لیڈر ہیں۔
https://twitter.com/MustafaJBajwa/status/1669094201886138370?s=20
ایک صارف نے ویڈیو پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ایک وہ سابق وزیراعظم ہے جو اپنے حلقہ میں بھی نہیں جیت سکا جبکہ دوسرا وہ ہے جس کا ڈیڑھ کروڑ کا ووٹ بینک ہے۔
One couldn’t win his constituency, while other has a vote bank of more than 1.5 crore people. https://t.co/Zg8lYS6mDE
— Mian Sufyan🇵🇸 (@sufiismm) June 14, 2023