پاکستان کی تاریخ میں قومی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کی روایت نہ تھی، تاہم سال 2002 کے بعد اب تک گزشتہ 3 اسمبلیاں اپنی مدت پوری کر چکی ہیں جب کہ موجودہ اسمبلی اگست 2023 میں اپنی 5 سالہ مدت مکمل کر لے گی۔
قومی اسمبلی میں ہونے والی قانون سازی بھی اب کافی بہتر ہو گئی ہے، 15ویں قومی اسمبلی نے 51 اجلاسوں میں مجموعی طور پر 203 بل منظور کیے ہیں، اس سے قبل 14ویں اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں 56 اجلاسوں میں مجموعی طور پر 192 بل منظور کیے تھے تاہم 2008 سے 2013 تک پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں محض 78 بل منظور کیے گئے تھے۔
موجودہ اسمبلی کتنے بل منظور کر چکی ہے؟
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دور حکومت میں قومی اسمبلی سے 126 بل منظور ہوئے جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کی حکومت نے 13 ماہ میں 77 بل قومی اسمبلی سے منظور کرائے ہیں، اس طرح پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی نے اب تک مجموعی طور پر 203 بل منظور کیے ہیں۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں سال 2013 سے 2018 کے دوران 14ویں اسمبلی نے 192 بل منظور کیے تھے جب کہ سال 2008 سے 2013 تک پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں قومی اسمبلی نے محض 78 بل منظور کیے تھے۔
قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل کس سے متعلق تھے؟
پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی نے مجموعی طور پر 203 بل منظور کیے ہیں، ان میں سے سب سے زیادہ 54 بلز حکومتی امور سے متعلق تھے، 41 بلز عام آدمی سے متعلق تھے۔ ان میں عام آدمی اور یونیورسٹیوں کے قیام کے لیے قانون سازی کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے 37 بلز کا تعلق معیشت سے جب کہ 35 بلز کا تعلق آئین پاکستان اور اس میں ہونے والی ترامیم سے ہے۔ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بلز میں سے 11 بلز صحت کے شعبے سے متعلق ہیں، 8 بلز عسکری اداروں اور انسداد دہشت گردی سے متعلق جبکہ 6 بلز الیکشن سے متعلق ہیں۔
پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومت میں اسمبلی کا ریکارڈ
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے سال اگست 2018 سے اگست 2019 تک قوم اسمبلی نے 10 بل منظور کیے، دوسرے سال 30 بل جب کہ تیسرے سال 60 بل اسمبلی سے منظور ہو سکے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے آخری سال میں مارچ 2022 تک 25 مزید بل منظور کیے، اس طرح مجموعی طور پر پی ٹی آئی دورِ حکومت میں 126 بل منظور ہوئے۔
پی ڈی ایم حکومت نے اپریل 2022 سے اگسث 2022 تک 31 جبکہ اگست 2022 سے جون 2023 تک 46 بل منظور کیے ہیں، اس طرح پی ڈی ایم حکومت کے دور میں قومی اسمبلی نے مجموعی طور پر 77 بل منظور کیے ہیں۔
قومی اسمبلی میں پیش ہونے والے پرائیویٹ ممبرز اور حکومتی بلز کی تعداد
پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی میں مجموعی طور پر 489 بل پیش کیے گئے ہیں، ان میں سے 323 پرائیویٹ ممبرز بلز تھے جبکہ 166 حکومتی بل تھے۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں 255 پرائیویٹ ممبرز بل اور 122 حکومتی بلز قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے، جب کہ پی ڈی ایم کے رواں دورِ حکومت میں 68 پرائیویٹ ممبرز بل جبکہ 44 حکومتی بلز قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے۔
موجودہ اسمبلی کے دوسرے سال میں پی ٹی آئی حکومت میں سب سے زیادہ 110 پرائیویٹ ممبرز بل اور 52 حکومتی بل پیش کیے گئے، پی ڈی ایم حکومت میں رواں سال میں 44 پرائیویٹ ممبرز نے جبکہ 33 بل حکومت نے پیش کیے ہیں۔
قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے ایکٹ کی تعداد
قومی اسمبلی میں ایکٹ کے ذریعے قانون سازی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، سال 2018 میں قومی اسمبلی سے 2، 2019 میں 6، سال 2020 میں 36، سال 2021 میں 59، سال 2021 میں 41 جبکہ سال 2023 میں 23 ایکٹ قومی اسمبلی سے منظور کیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی دور حکومت میں مجموعی طور پر 112 جب کہ پی ڈی ایم کے دور حکومت میں اب تک 55 ایکٹ قومی اسمبلی سے منظور ہو سکے ہیں۔