111 سال قبل بحراوقیانوس میں غرق ہونے اور افسانوی شہرت اختیار کر جانے والے جہاز ٹائٹینک کے ملبے کو قریب سے دیکھنے کا شوق پاکستان کے مالدار ترین خاندان کے چشم چراغ کو لے ڈوبا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہزادہ داؤد کے 19 سالہ بیٹے سلیمان داؤد اس سمندری سفر کے لیے تیار نہیں تھے اور اس بات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک قریبی رشتہ دار سے کیا تھا اور یہ بھی بتایا تھا کہ وہ فادرز ڈے پر اپنے والد کو خوش کرنے کے لیے اس سفر پر جارہے ہیں۔
یاد رہے کہ سیاحوں کو ٹائی ٹینک کے ملبے تک لے جانے والی آبدوز بحر اوقیانوس میں ڈوب گئی تھی جس میں پاکستانی نژاد کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد بھی شامل ہیں۔ شہزادہ داؤد کو ان کے فلاحی کاموں کی وجہ سے یاد رکھا جائے گا۔
شہزادہ داؤد کون تھے؟
48 سالہ شہزادہ داؤد پاکستان کی معروف شخصیت تھے اور ان کا تعلق پاکستان کے امیر ترین خاندان سے تھا وہ اپنی خدمات اور فلاحی کاموں کی وجہ سے بھی پہچان رکھتے تھے۔ شہزادہ داؤد نے امریکا کی فلاڈیلفیا یونیورسٹی سے گلوبل ٹیکسٹائل مارکیٹنگ میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی تھی جب کہ بکنگھم یونیورسٹی برطانیہ سے ایل ایل بی کیا۔
انہوں نے سنہ 2003 میں اینگرو کارپوریشن کے بورڈ میں شمولیت اختیار کی اور وائس چیئرمین کے طور پر خدمات انجام سر انجام دے رہے تھے۔ وہ مختلف صنعتوں کے بورڈز میں ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔ وہ برطانوی بادشاہ چارلس کی قائم کردہ تنظیم پرنس ٹرسٹ انٹرنیشنل کے گلوبل ایڈوائزری بورڈ کے رکن بھی رہے۔
دی داؤد فاونڈیشن کے فلاحی کام
شہزادہ داؤد داود فاونڈیشن کے ٹرسٹی تھے جس میں داؤد پبلک اسکول، داؤد کالج آف انجینئیرنگ اور کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ شامل اور اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہیں۔ شہزادہ داؤد اینگرو فاونڈیشن کے بھی ٹرسٹی تھے جس کے تحت انہوں کم آمدنی والے لوگوں کے کیے کاروبار کے مواقع فراہم کیے۔ کوویڈ کی عالمی وبا میں داؤد فاونڈیشن کی جانب سے ایک ارب روپے عطیہ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔
سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولاجی اینڈ ٹرانپلانٹیشن
دی داود فاونڈیشن کا سنگ بنیاد جو ہزاروں مریضوں کا کفیل ہے کو دی داؤد فاونڈیشن نے ٹرانسپلانٹ سائنسز کے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا جو 14 منزلہ عمارت مین قائم اور 100 بستروں پر مشتمل ہے۔ اس عمارت میں ٹرانسپلانٹ وارڈز، آئی سی یو، پری ٹرانسپلانٹ یونٹ، ڈونر وارڈ، آؤٹ پیشنٹ کلینک، ریڈیولاجی، آپریشن تھیٹر، اور لیبارٹری اور بحالی مرکز جیسی مربوط سہولیات فراہم کی گی ہیں۔
داؤد پبلک اسکول کراچی
داؤد پبلک اسکول کراچی لڑکیوں کے لیے شہر میں سب سے بڑا اسکول ہے جہاں طالبات کو بہترین سے روشناس کیا جاتا ہے۔ داؤد پبلک اسکول میں کیمریج کے تحت ہونے والے اے اور او لیول کے پروگرامز دیے جاتے ہیں۔
دی داؤد فاونڈیش گھر
ٹی ڈی ایف گھر کراچی میں غیر رسمی تعلیم کو فروغ دینے کے مقصد سےعوام کے لیے کھولا گیا۔ یہ 1930 کا ایک پرانا گھر ہے جسے نئے سرے سے تعمیر کیا گیا، یہ ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں تمام رنگ ونسل کے لوگوں کو اپنے کلچر و رسومات سے روشناس کیا جاتا ہے۔
پاکستان کا پہلا میگنی فائی سائنس سینٹر
ٹی ڈی ایف میگنیفائی سائنسس چلڈرنز اسٹوڈیو بچوں کے لیے ایک مخصوص جگہ ہے جہاں وہ سائنس، ریاضی ، ٹکنالوجی اور انجینئرنگ کو حیران کن اور دلچسپ انداز میں سمجھ سکتے ہیں جو پاکستان کا اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر ہے۔
دی داود فاونڈیشن نیچر سیریز
نیچر سیریز پاکستان کے قدرتی ورثے کو ویڈیو دستاویز کرتی ہے اور مختلف پلیٹ فارمز پر ان کی نمائش کرتی ہے جس کا مقصد پاکستان کے قدرتی خزانے کے تحفظ کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہے۔ یہ اعلیٰ معیار کی ویڈیو دستاویزی فلمیں عوام کے لیے مفت ہیں۔
دی داؤد فاونڈیشن اور شہزادہ داود کو ملک میں اس دور کے جدید فلاحی کاموں کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے کے علاوہ 3 دیگر افراد بھی اتوار کو ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے گہرے سمندر میں گئے تھے۔
ٹائٹن آبدوز کمپنی کے بعد امریکی کوسٹ گارڈ نے بھی آبدوز میں ہانچوں افراد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عملے کی اموات پریشر چیمبر کو نقصان کے بعد ہوئی۔ داؤد خاندان نے بھی اہنے پیاروں کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہزادہ داؤد اور سلیمان کی آخری رسومات سے متعلق جلد آگاہ کیا جائے گا۔