اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سے پوچھا گیا کہ 90 دن بعد صوبائی اسمبلیوں کے انتحابات ہوئے تو ان کی آئینی حیثیت کیا ہوگی؟ وفاقی وزیر قانون نے جواب دیا آئینی کام کے مقررہ مدت میں مکمل نہ ہونے کی مستند وجوہات ہونی چاہئیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کوئی بھی آئینی کام اس وجہ سے غیر آئینی نہیں ہوتا کہ مقررہ مدت میں نہیں ہوسکا، آئین کے ساتھ ایسے مذاق نہیں ہونے چاہئیں۔ آئین میں شق ہے کہ آئینی کام مقررہ مدت میں نہ ہونےکی ٹھوس وجوہات ہونی چاہئیں۔
وزیر قانون نے کہا نوے دن کے بعد ہونے والے انتخابات کے لیے قانون سازی کی ضرورت نہیں لیکن متعلقہ اداروں کو الیکشن وقت پر نہ ہونے کی ٹھوس وجہ دینا ہوگی۔