طلبا حکومتی اسکیم کے ذریعے لیپ ٹاپ کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

ہفتہ 8 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نوجوانوں کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم کی شروعات 2013 میں اس وقت کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کی تھی جو سال 2018 تک کامیابی سے جاری رہی تاہم اب ایک بار پھر اس منصوبے کا احیا ملک کے چیف ایگزیکٹو شہباز شریف کے ہاتھوں ہوچکا ہے۔

پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت پہلے کی طرح اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے طلبا لیپ ٹاپ کے حق دار ہیں۔ اسکیم کے لیے بجٹ میں 10 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں درخواستیں جمع کروانے کی ڈیڈ لائن 20 جون 2023 تھی، گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تقریب میں کامیاب ہونے والے طلبا میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم آفس کے مطابق سکیم کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم کیے جانے کا عمل جاری ہے تاہم نئی درخواستیں اب اگلے سال 2024 میں لی جائیں گی۔

کون سے طلبا اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟

 آن لائن رجسٹریشن کے ذریعے لیپ ٹاپ میٹرک، انٹرمیڈیٹ، ایف اے، ایف ایس سی، آئی سی ایس، بی کام، بی ایس سی، ایم ایس سی وغیرہ کے طلبا کو دیے جا رہے ہیں۔

2024 کی اسکیم کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تسلیم شدہ ملک کی کسی بھی جامعہ اور کالج کے طلبا اس اسکیم کے تحت درخواست دے سکتے ہیں ۔ اپلائی کرنے سے پہلے اس بات کو ذہن میں یہ رکھنا بھی ضروری ہے کہ آپ کی یونیورسٹی اسکیم کے لیے اہل ہو۔

اسکیم کے ذریعے لیپ ٹاپ حاصل کرنے کے لیے طلبا کو سالانہ امتحان میں 70 فیصد سے زیادہ نمبر جب کہ یونیورسٹی طلبا کے کم از کم 3 کمیولیٹو گریڈ پوائنٹ ایوریج (سی جی پی اے) یا مجموعی گریڈ پوائنٹ اوسط ہونا لازمی ہے۔

درخواست دہندہ کے لیے کیا کوائف جمع کرانے لازمی ہیں؟

ویب سائٹ پر درخواست میں طلبا کو اپنا شناختی کارڈ نمبر، موبائل فون نمبر، ای میل ایڈریس، تعلیمی ریکارڈ اور دیگر مطلوبہ ذاتی معلومات درستگی کے ساتھ مہیا کرنا ہوتی ہیں۔ غلط معلومات دینے پر رجسٹریشن منسوخ کر دی جاتی ہے۔

ویب سائٹ پر رجسٹرڈ ہونے کے بعد طلبا کو اپنے اکاﺅنٹ میں ’لاگ اِن‘ ہونا ہوتا ہے۔ اکاﺅنٹ میں ’ایپلی کیشن اسٹیٹس‘ کے آپشن میں جا کر طلبا اپنی درخواست کا اسٹیٹس بھی دیکھ سکتے ہیں۔

وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم کا آن لائن فارم جمع کروانا ایک سادہ سا عمل ہے۔

کن یونیورسٹیز کے طلبا لیپ ٹاپ کے حصول کے لیے اہل ہیں؟

پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کی لسٹ میں پاکستان کی 141 یونیورسٹیاں شامل ہیں جن میں آزاد کشمیر کی 5، پنیجاب کی 48، بلوچستان کی 10، سندھ کی 28، دارالحکومت کی 18، خیبرپختونخوا کی 30 اور گلگت کی 2 جامعات شامل ہیں۔

طریقہ کار کیا ہے؟

وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم میں رجسٹریشن کروانے کے لیے 3 مراحل میں معلومات فراہم کرنا ہوتی ہیں۔

مرحلہ 1: سب سے پہلے آپ اس سائٹ کو وزٹ کریں

https://laptop.pmyp.gov.pk/index.php

مرحلہ 2: ویب سائیٹ اوپن ہونے کے بعد آپ ہدایات کو غور سے ضرور پڑھیں اور اس کے بعد آگے بڑھیں۔

مرحلہ 3:  ویب سائیٹ پر ٹاپ پر ’اپلائی ناؤ‘ کا آپشن دیا گیا ہے جسے کلک کرنے کے بعد یہاں پر آپ کو ایک رجسٹریشن فارم دیا جائے گا جس میں آپ اپنی ذاتی معلومات، تعلیمی تفصیلات اور اپنا شناختی کارڈ اور فون نمبر درج کریں اورفارم کو احتیاط کے ساتھ پر کرتے ہیں۔

مرحلہ 4: رجیسٹریشن فارم بھرنے کے بعد آپ اسے ایک مرتبہ ضرور پڑھ لیں اور پھر اچھی طرح اطمینان کرنے کے بعد جمع کے بٹن پر کلک کریں۔ لیجیے آپ کا فارم جمع ہوگیا۔

’اس طرح کی اسکیمیں وقت کی ضرورت ہیں‘

اقرا بتول نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ایم فل کی طالبہ ہیں جنہیں لیپ ٹاپ اسکیم کے ذریعے قریباً 7 برس قبل لیپ ٹاپ ملا تھا۔ اقرا کہتی ہیں کہ وہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے لیے اب تک اس لیپ ٹاپ کو استعمال کر رہی ہیں۔

اس سے پہلے ان کے پاس لیپ ٹاپ نہیں تھا اور نہ ہی وہ لیپ ٹاپ کے استعمال سے آگاہ تھیں تاہم میرٹ پر حاصل کیے گئے لیپ ٹاپ نے انہیں نہ صرف نئی ٹیکنالوجی سے متعارف کروایا بلکہ انہیں ان کے تعلیمی کیریئر میں بھی بہت زیادہ مدد کی۔ اقرا کہتی ہیں کہ اس طرح کی مزید اسکیمیں ملک میں شروع ہونی چاہییں تاکہ ٹیکنالوجی کا استعمال غریب نوجوانوں کی دسترس میں بھی ہو اور ہمارا ملک بھی آئی ٹی و دیگر شعبوں میں ترقی کرے۔

’حکومت کو اب جدید ٹیکنالوجی کے لیپ ٹاپ دینے چاہییں‘

بشریٰ رزاق نے حال ہی میں اسلام آباد نمل یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس میں بی ایس کیا ہے۔ انہوں نے لیپ ٹاپ اسکیم کو حکومت کا ایک بہت احسن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات اس قابل نہیں کہ متوسط طبقہ اس طرح کی مہنگی چیزیں خرید سکے۔

 بشریٰ کا مشورہ ہے کہ حکومت کو جدید لیپ ٹاپس طلبا کو دینے چاہئیں تاکہ وہ آج کے تقاضوں کے مطابق مستفید ہو سکیں کیوں کہ خصوصاً کمپیوٹر سائنس کے طلبا کو نئی ٹیکنالوجی کے لیپ ٹاپ درکار ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp