وزیر اعظم شہباز شریف نے تھانہ ننکانہ صاحب میں ماورائے قانون ایک شخص کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پولیس نے پرتشدد ہجوم کو کیوں نہیں روکا،قانون کی حاکمیت کو یقینی بنایا جانا چاہئیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی کو قانون پر اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں ہونی چائیے۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کے ذمہ دار اداروں کی پہلی ترجیح امن ہی ہے اور امن و امان کو ہر صورت مقدم رہنا چاہئیے۔
واضح رہے کہ ہفتے کی دوپہر ننکانہ صاحب کے علاقے واربرٹن میں مشتعل افراد نے توہین مذہب اور سابقہ بیوی کی تصاویر لگا کر جادو ٹونے کے الزام میں تھانے میں بند ملزم کو نکال کر ہلاک کر دیا تھا۔
ملزم مبینہ طور پر توہین مذہب کے الزام میں تھانے میں بند تھا، اہل علاقہ نے الزام لگایا کہ ملزم سابق بیوی کی تصویر مقدس اوراق پر لگا کر جادو ٹونہ کرتا تھا، 2 سال جیل کاٹنے کے بعد واپس آیا تھا۔
ہجوم نے ملزم کی لاش کو آگ لگانے کی کوشش بھی کی جو پولیس نے ناکام بنا دی،آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔