جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے باجوڑ میں جے یو آئی کے جلسے میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔ اور وزیراعظم و وزیراعلیٰ کے پی سے واقعہ کی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کے کارکنان پر امن رہیں، وفاقی و صوبائی حکومتیں زخمیوں کو بہترین طبی علاج معالجہ فراہم کریں۔
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا باجوڑ حملے میں جےیوآئی کے ورکر کنونشن کے دوران دھماکے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار
مولانا فضل الرحمان کا وزیراعظم اور وزیراعلی کے پی کے سے افسوس ناک واقعہ کی انکوائری کا مطالبہ
اللہ تعالی شہداء کے درجات بلند فرمائے مولانا…
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) July 30, 2023
سربراہ جے یو آئی نے دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حالات خراب کیے جا رہے ہیں، عبدالغفور حیدری
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل عبدالغفور حیدری نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک کے حالات خراب کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک پُرامن جماعت ہے، ہم نے ہمیشہ پُرامن سیاسی جدوجہد کا راستہ اپنایا، دھماکے میں کارکنوں کی شہادت کی خبر سن کر شدید صدمہ پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعتی کارکنان ہمارا قیمتی نظریاتی اثاثہ ہے۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ عبدالغفور حیدری نے انصارالاسلام کے رضاکاروں کو خون دینے کے لیے اسپتال پہنچنے کی ہدایت بھی کی۔
یہ حملہ جہاد نہیں دہشتگردی ہے، حافظ حمداللہ
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ یہ حملہ جہاد نہیں فساد اور دہشتگردی ہے، ورکرز کنونشن میں مجھے بھی شریک ہونا تھا مگر مصروفیت کے باعث نہ جا سکا، حملے کی ریاستی سطح پر انکوائری ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے جلسے کے دوران دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 40 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہیں۔