سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری اور نااہلی کا فیصلہ دینے والے جج ہمایوں دلاور جہاں تحریک انصاف کے حامی صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر تنقید کی زد پر ہیں وہیں ان کے حوالے سے آئے روز کوئی نہ کوئی جعلی خبر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی زینت بنتی رہتی ہے۔
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنانے کے بعد جج ہمایوں دلاور اس وقت لندن کی یونیورسٹی آف ہل میں ایک ٹریننگ کا حصہ ہیں اور گزشتہ دنوں اسی یونیورسٹی کے باہر تحریک انصاف کے حامیوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ پاکستان کے ایک نجی اخبار ڈان کے مطابق جیسے ہی جج ہمایوں دلاور کی شرکت کی خبریں سوشل میڈیا کی زینت بنی تو پی ٹی آئی کے حامیوں اور کارکنوں نے یونیورسٹی کو ای میلز، ٹویٹس اور فیس بک پوسٹس بھیجی اور اپنی پوسٹس میں یونیورسٹی کو ٹیگ کیا اور جج کو کورس سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے حامی صارف شایان علی نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ شئیر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ یونیورسٹی آف ہل کے باہر موجود ہیں۔ پوسٹ شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ میں جج ہمایوں دلاور سے بات کرنے ہل یونیورسٹی پہنچا تو میری ٹیم پر حملہ کیا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔
I confronted Dilawar at the University of Hull and my team was attacked and threatened pic.twitter.com/iCNQbWj5R8
— Shayan Ali (@ShayanA2307) August 7, 2023
شایان علی نے اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر یہ خبر بھی وائرل کی کہ ان کے احتجاج کے بعد جج ہمایوں دلاور کو اس کورس سے نکال دیا گیا ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد یونیورسٹی آف ہل کی انتظامیہ نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں کہا گیا کہ “یونیورسٹی آف ہل 2014 سے پاکستانی ججوں کے لیے انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی تربیتی کورس چلا رہی ہے۔ تربیتی کورس کے لیے شرکاء کا انتخاب ان کی متعلقہ ہائی کورٹس کرتے ہیں۔
اسی حوالے سے ایکٹیوسٹ شمع جو نیجو نے یونیورسٹی آف ہل کے بیان کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہپی ٹی آئی کے اکاؤنٹس ایک بار پھر جعلی خبروں کا پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ جج ہمایوں دلاور کو یونیورسٹی آف ہل سے نکال دیا گیا ہے۔ وہ طالب علم نہیں ہے جنہیں نکال دیا جائے۔ وہ ایک ٹریننگ میں شرکت کے لیے گئے ہیں، جسے پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے یونیورسٹی کے بیان کی وضاحت کے مطابق منتخب کیا ہے۔
PTI accounts are again spreading fake news propaganda that Judge Humayon Dilawar is expelled from university of Hull. He is not a student who can be expelled. He is a delegate to attend a training, selected by top courts of Pakistan as per clarification of university statement 👇 pic.twitter.com/DlXnBPLDwQ
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) August 7, 2023
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ سے منسوب ایک ویڈیو گردش کررہی تھی جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ جج ہمایوں دلاور نے پیسے لیے ہیں جبکہ وہ ویڈیو دو سال پرانی اور خاتون جج ہمایوں دلاور کی اہلیہ نہیں تھیں۔