28 سالہ ہیریسن مارشل جنوب مشرقی لندن میں کچرا دان (skip)سے بنائے گئے منفرد ’’گھر‘‘ میں رہ رہے ہیں۔ جسے انہوں نے حسب ضرورت لکڑی کا استعمال کرکے خوبصورت بنا دیا ہے۔
اس منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے یہ واحد آپشن تھا ۔کیونکہ جب میں نے لندن میں ایک کمرے کی تلاش شروع کی تو اس وقت قیمتیں آسمان کو چھو رہی تھیں۔
لوگوں کو ایک ہی کمرے کے لیے سینکڑوں پیغامات مل رہے تھے اور پیسے جمع نہ کرانے کی صورت آپ اس میں رہنے کا موقع گنوا دیتے ۔
پھر میں نے اس آئیڈیا پر کام کرنا شروع کیا کہ کیا کچرے دان میں رہنا ممکن ہے ؟
مسٹر مارشل کا کہنا ہے کہ اس کچرے دان کو رہائش کے قابل بنانے میں تقریبا ً 4,000 پاونڈز لاگت آئی ہے ۔ مجھے امید ہے کہ دوسرے لوگ اس کی نقل تیار نہیں کریں گے ۔
میں نے اپنے گھر کو دوستوں اور خاندان کی جانب سے ملنے والے تحائف سے سجایا ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے دوست پہلے ہی اس جگہ پر آ چکے ہیں اور ہر ایک آ کر یہ نئی جگہ دیکھنا چاہتا ہے ۔
اسکیپ ہاؤس کا ایک حصہ اسکیپ گیلری پر مشتمل ہے جس کا مقصد ابھرتے ہوئے فنکاروں کے لیے جگہ اور مواقع پیدا کرنا ہے ۔