سندھ ہائیکورٹ کا قصر فاطمہ (موہٹہ پیلس ) کو گرلز ڈینٹل کالج بنانے سے متعلق اہم فیصلہ سامنے آگیا۔
عدالت نے قصر فاطمہ (موہٹہ پیلس) کو گرلز میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج بنانے کی مخالفت کرنے والوں کی متفرق درخواستیں مسترد کر دیں۔
قائد اعظم محمد علی جناح کی جائداد کے تنازع کا یہ کیس 52 سالوں سے زیر سماعت ہے، قائد اعظم کے قانونی ورثاء نے طویل مشاورت کے بعد قصر فاطمہ کو گرلز میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ ورثاء کو قصر فاطمہ( موہٹہ پیلس ) کو مادرِ ملت کی وصیت کے مطابق گرلز ڈینٹل کالج بنانے پراعتراض نہیں، قصر فاطمہ کو گرلز میڈیکل ڈینٹل کالج کے طور استعمال کرنے سے ٹریفک میں اضافے کا خدشہ بے بنیاد ہے، قصر فاطمہ کے گرد نواح میں کثیر المنزلہ عمارتیں ہیں اور مزید زیر تعمیر بھی ہیں۔ درخواست گزاروں نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق یہ پہلے ہی قرار دیا جاچکا ہے کہ قصر فاطمہ( موہٹہ پیلس) سندھ حکومت کو دیکھ بھال کے لیے دیا گیا تھا، مادر ملت اور قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستانی عوام کو 19700000 ایکڑ زمین دی، لاکھوں ایکڑ زمین میں سے کیا ہم ایک ایکڑ قصر فاطمہ بھی بانیان پاکستان کی خواہش کے مطابق نہیں دے سکتے کیا۔ ہم کتنے بدقسمت ہیں حالانکہ یہ علم کی روشنی پھیلانے اور تعلیمی مقاصد کے لیے ہے۔
واضع رہے کہ قصر فاطمہ(موہٹہ پیلس ) کے قریب رہائشیوں نے یہاں گرلز میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج بنانے کی مخالف کی تھی۔