بجلی کے زائد بلوں اور مخصوص طبقے کو مفت بجلی فراہمی کیخلاف شہری سعیدہ بیگم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے تمام محکموں کے افسروں کو بجلی کے مفت یونٹس کی فراہمی فوری روکنے کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدلیہ اور ارکان پارلیمان کو بھی مفت بجلی اور پیٹرول کی سہولت کالعدم قرار دی جائے۔ بجلی کے بلوں پر عائد ٹیکس کالعدم قرار دیتے ہوئے آئی پی پیز سے ریکوری کی جائے۔
درخوست گزار کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے آئی پی پی بورڈز کو بجلی پر ٹیکس سے استثنا دیا، بجلی کے محکمہ میں کام کرنے والے بھی تنخواہ لیتے ہیں، عوام کی سہولت کے لیے بجلی کے بنائے گئے سلیب بحال کیے جائیں۔
شہری سعیدہ بیگم نے موقف اختیار کیا ہے کہ آئین تمام شہریوں کو یکساں سہولیات کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔ درخواست گزار کو بجلی کا 54 ہزار روپے سے زائد کا بل موصول ہوا ہے، تمام وسائل کے باوجود درخواست گزار بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر ہے۔