پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے آئینی حقوق کا تحفظ اور عدل و انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کے خلاف تمام کیسز فوری سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے کارروائی براہِ راست دکھانے کی استدعا کی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس میں دائر عمران خان کی درخواست ضمانت کی کاز لسٹ منسوخ ہونے پر پی ٹی آئی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ کی جانب سے عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کو بلاجواز ملتوی کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت انصاف کے قتلِ عام کا ایک منظم سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان نے کہاکہ چیف جسٹس انصاف کے قتلِ عام کا فوری نوٹس لیتے ہوئے تمام ذیلی عدالتوں میں انصاف کے تقاضوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ عمران خان کے تمام مقدمات کو فوری طور پر سماعت کے لیے مقرر کیا جائے اور سماعت کو براہ راست نشر کیا جائے۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی ترجمان نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی کہ ملک کے سابق وزیر اعظم کے آئینی حقوق کا تحفظ اور عدل و انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف کے پابندِسلاسل قائدین اور کارکنان خصوصاً خواتین کارکنان کو بھی انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہاکہ ملک کے سابق وزیراعظم اور سب سے بڑی جماعت کے سربراہ عمران خان کو ایک سیاسی قیدی کے طور پر بدترین انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی بھی مسلسل ماورائے آئین اقدامات کی زد میں ہیں، اس کے علاوہ صرر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہیٰ کو عدالتی احکامات پیروں تلے روندتے ہوئے جھوٹے مقدمات میں بار بار گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے وابستگی رکھنے والے ہر فرد کو بنیادی آئینی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے، آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 10-A ہر شہری کو منصفانہ ٹرائل کا بنیادی حق فراہم کرتا ہے۔
’منصفانہ ٹرائل کے حق سے محروم سابق وزیر اعظم جھوٹے الزامات کی پاداش میں جیل میں قید ہیں‘۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق سیاسی قیدی عمران خان پر 200 سے زیادہ جھوٹے مقدمات کے اندراج سے لے کر ان کیسز کی سماعت تک آئین و انصاف کے تقاضوں کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہاکہ عمران خان کی درخواستوں پر سماعت کو آخری منٹ میں بغیر کسی عذر کے ملتوی کر دیا جاتا ہے، تمام قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عمران خان کو عدالت پیش کیے بغیر ریمانڈ دے دیا جاتا ہے۔