اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر غزہ کے اسپتال کے قریب حملہ کیا ہے جس میں متعدد شہادتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے الشفا اسپتال سے ایمبولینسوں کے نکلنے والے قافلے کو اسپتال کے گیٹ پر بمباری کا نشانہ بنایا جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے جبکہ ایک الگ حملے میں بچوں سمیت 14 فلسطینی شہید ہوگئے۔ دوسری جانب حماس نے اسرائیلی فوج پر بڑا حملہ کرتے ہوئے 6 ٹینکوں سمیت 9 فوجی گاڑیاں تباہ کردیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے تازہ ترین حملے میں اسرائیلی افسر سمیت 19 ہلاکتیں ہوئیں ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کی تعداد 241 ہوگئی ہے جبکہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 338 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 166 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9227 ہوگئی ہے، مجموعی طور پر غزہ میں اب تک 2405 خواتین اور 3826 بچے شہید ہو چکے ہیں جبکہ 32 ہزار 500 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
غزہ میں نسل کشی روکنے کا وقت ختم ہوتا جا رہا ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی اور انسانی تباہی کو روکنے کا وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے خصوصی نمائندے سمیت انسانی حقوق کے ماہرین کے ایک گروپ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ فلسطینی عوام نسل کشی کے سنگین خطرے سے دوچار ہیں۔ ماہرین نے خوراک، پانی، ادویات، ایندھن اور اشیائے ضروریہ کی شدید ضرورت اور صحت کو لاحق خطرات بارے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورت حال ایک تباہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہے۔
اسرائیل غزہ میں انسانی صورتحال بہتر بنائے، امریکا
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ میں انسانی صورتحال کو فوری طور پر بہتر نہیں بنایا تو وہ امن کے حتمی امکان کو بھی کھو دے گا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل سے علاقے میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے دو ٹوک مطالبہ کرتے ہوئے فوری طور پر اور زیادہ امداد کی فراہمی کی اجازت دینے کا کہا ہے۔
مزید پڑھیں
اس سے قبل جمعہ کو اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات میں بھی امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مزید امداد کی فراہمی اور عام شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔
بلنکن نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان فلسطینی شہریوں تک امداد کی ترسیل کو بڑھانے کے لیے ایک ’انسانی ہمدردی کے وقفے‘ کی ضرورت ہے۔
اسرائیلی شہریوں کی واپسی تک جنگ بندی نہیں ہوگی، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی بحفاظت واپسی تک جنگ میں وقفہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل، غزہ میں حماس کو شکست دینے کے لیے پوری قوت سے آگے بڑھ رہا ہے۔
طوفان الاقصٰی حق کی جنگ ہے، حسن نصراللہ
لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصیٰ کو انسانی، اخلاقی اور دینی اعتبار سے حق کی جنگ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ صہیونیوں کے خلاف جاری جنگ کی اخلاقی اور شرعی حیثیت پر ذرہ بھر کوئی شبہ نہیں ہے۔ جمعہ کو بیروت میں خطاب کرتے ہوئے حسن نصراللہ نے کہا کہ 7 اکتوبر کے واقعات کے محرکات پر روشنی ڈالنا، حزب اللہ کا مؤقف واضح کرنا بہت ضروری ہے، طوفان الاقصیٰ کی جنگ وسیع تر ہو کر مختلف محاذوں اور میدانوں تک پہنچ گئی ہے۔حزب اللہ سمجھتی ہے کہ اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصیٰ انسانی، اخلاقی اور دینی اعتبار سے حق کی جنگ ہے۔
اسرائیل کی فوجی کارروائیاں اپنے دفاع کے لیے نہیں، روس
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک قابض طاقت ہے اور اس کی غزہ میں فوجی کارروائیاں اپنے دفاع کے لیے نہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کے جواز کے طور پر اپنے دفاع کا حوالہ دے کیونکہ وہ ایک قابض طاقت ہے۔ روسی مندوب نے کہا کہ امریکا اور اس کےتمام اتحادی اپنے موقف کی حمایت میں صرف اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی بات کر سکتے ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ ایک قابض طاقت کے طور پر اسرائیل کو ایسا کوئی حق حاصل نہیں ہے اور اس کی تصدیق 2004 میں بین الاقوامی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے میں کی گئی تھی۔
انسانی تباہی کا سلسلہ رکنا چاہیے، چین
چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اردن کے نائب وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور بیرون ملک امور کے وزیر کا عہدہ رکھنے والے ایمن صفادی سےٹیلی فونک رابطہ کیا اور غزہ کی پٹی میں مہاجرین کیمپس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں انسانی تباہی کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی اور اسرائیلی عوام کی جانیں یکساں اہم ہیں، اس سلسلے میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے اور انسانی تباہی کا سلسلہ رکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین فائر بندی و جنگ بندی اور امن برقرار رکھنے کے لیے عرب ممالک کی اہم تجویز کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی عرب میں غزہ کے لیے چند گھنٹوں میں 6 کروڑ ریال جمع
سعودی عرب نے غزہ کے لیے عوامی عطیات مہم کے دوران چند گھنٹوں میں 6 کروڑ ریال جمع ہو گئے۔ شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے غزہ کے فلسطینی بھائیوں کے لیے عطیات جمع کرنے کی عوامی مہم کے اعلان کے چند گھنٹوں میں ’ساھم‘ پورٹل پر 6 کروڑ ریال جمع ہو گئے ، یہ رقم 70 ہزار 660 افراد نے جمع کرائی۔ شاہ سلمان امدادی مرکز کے نگران اعلی ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے بتایا کہ خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے 30 ملین ریال جبکہ ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے 20 ملین ریال برادر فلسطینی عوام کےلیے عطیہ کیے ہیں۔ شاہ سلمان مرکز کی جانب سے مزید کہا گیا کہ غزہ کے عوام کو انسانی بنیادوں پر غذا، ادویات، پینے کا صاف پانی اور دیگر ضروری روز مرہ کی اشیا کی شدید ضرورت ہے جنہیں ہنگامی بنیادوں پران تک پہنچانے کے لیے تیزی سے کام کرنا ہوگا۔