عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق سینکڑوں سرگرم امریکی یہودیوں نے نیویارک کے مجسمہ آزادی پر قبضہ کر لیا ہے۔ پرامن مظاہرین نے غزہ کے باشندوں کے خلاف اسرائیلی بمباری اور نسل کشی کے خاتمے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
’جیوش وائس فار پیس‘ کے مظاہرین نے کالی ٹی شرٹ پہن رکھی تھیں۔ مظاہرین نے ’یہودی جنگ بندی کے خواہاں ہیں‘۔ ’جنگ ہمارے نام پر نہیں‘۔ ’پوری دنیا دیکھ رہی ہے‘ اور ’فلسطینیوں کو آزاد ہونا چاہیے‘ کے بینرز اٹھا رکھے تھے۔
مزید پڑھیں
خبررساں ادارے الجزیرہ کے مطابق سینکڑوں امریکی یہودی کارکنوں نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نہتے شہریوں کی ’نسل کشی‘ بند کرنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے نیویارک کے مجسمہ آزادی پر پرامن قبضہ کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ دو دن قبل ہزاروں امریکی مظاہرین نے واشنگٹن ڈی سی میں جمع ہوکر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا اور صہیونی حکومت کے لیے امریکی حمایت کی پالیسی کی شدید مذمت کی۔ اکتوبر کے آخر میں بھی ہزاروں افراد نے مین ہٹن کے گرینڈ سینٹرل اسٹیشن پر مذکورہ مطالبات کے لیے احتجاج کیا تھا۔