یہ بات کم لوگ جانتے ہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے فروغ میں پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال کا بھی کردار ہے جو پاکستان کے قیام سے کئی برس قبل ہی دنیا سے رخصت ہو چکے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب میں علامہ اقبال کا نام بہت عزت سے لیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانی صحافی ڈاکٹر طلحہ نے کہا کہ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی بنیاد 1940 میں اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ کراچی میں رکھی گئی۔
مزید پڑھیں
تاہم ڈاکٹر طلحہ کی تحقیق کے مطابق یہ بنیاد 1937 سے بھی قبل علامہ اقبال کے بیان سے رکھی گئی جو انہوں نے حجاز کے فرمانرواہ شاہ عبدالعزیز کے حق میں دیا تھا۔
ڈاکٹر طلحہ کے مطابق پاک و ہند میں حجاز کی حکومت کے حوالے سے پائے جانے والے سوالات پر آؤٹ لک اخبار میں موقف دیتے ہوئے علامہ اقبال نے کہا تھا کہ حجاز میں شاہ عبدالعزیز کی حکومت ہو گی تو عالم اسلام کے لیے بہتر ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت علامہ اقبال نے سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے حوالے سے اچھے کلمات کہے اور فارسی زبان میں ایک قصیدہ بھی لکھا تھا جسے بعد میں عربی اور اردو میں ترجمہ کیا گیا۔ ڈاکٹر طلحہ کے مطابق سعودی عرب کے ادیبوں نے علامہ اقبال کے بارے میں بہت اچھا لکھا ہے اور ان کی یاد میں سعودی عرب میں ریفرنس بھی منعقد کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر طلحہ نے علامہ اقبال اور سعودی عرب کے عنوان سے اردو اور عربی زبان میں کتاب بھی لکھی ہے۔
عربی پلیٹ فارم کی ضرورت
ڈاکٹر طلحہ نے سعودی عرب میں پاکستانی عوام کے موقف کو پہچاننے کے لیے پاکستان بالعربیہ کے نام سے ایک نیوز پلیٹ فارم بھی شروع کر رکھا ہے اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی عربی زبان میں بنا رکھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس امر کی ضرورت ہے کہ عربی زبان میں اخبار اور نیوز پلیٹ فارم ہو تاکہ عرب دنیا میں پاکستان کا موقف واضح ہو۔
سعودی ویژن 2030 سے پاکستان فائدہ اٹھائے
کئی عشروں سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر طلحہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پاکستانی فٹ بال مصنوعات کی بڑی مارکیٹ بن سکتا ہے کیونکہ فٹ بال سعودی عرب میں بہت مقبول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فٹ بال بنانے میں پاکستان بہت آگے ہے اور دنیا کا بہترین فٹ بال یہاں بنتا ہے جو فٹ بال ورلڈکپ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ دوسری طرف سعودی عرب میں فٹ بال کی 172 ٹیمیں ہیں جو رجسٹرڈ ہیں تو پاکستان کا صنعتی شہر سیالکوٹ ان کی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔