انتخابات تک موٹر سائیکلوں کی قیمتیں کیا رہیں گی؟

بدھ 15 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈالر کے مقابلے میں روپے کے قدرے مستحکم ہونے کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں بھی کمی آئے گی۔ چوں کہ موجودہ صورتحال میں ڈالر کی قیمت سے منسلک تقریبا ہر شئے کی قیمت کم ہوئی ہے اس لحاظ  سے عوام کو بائیکس کی قیمتوں میں بھی کمی کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ انڈس موٹرز نے پہلے ہی اپنی ٹویوٹا گاڑیوں کی قیمتوں میں 13 لاکھ روپے تک کی بڑی کمی کردی۔ اس کے علاوہ کیا اور ایم جی موٹرز نے بھی اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ لیکن اب تک بائیکس کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ اور قیمتوں میں کمی کے امکان کے حوالے سے وی نیوز نے متعلقہ افراد سے رابطہ کرکے ان کی رائے لی۔

ہنڈا اٹلس کے ایک عہدیدار نے بات کرتے ہوئے وی نیوز کو بتایا کہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے کافی خبریں گردش کر رہی ہیں لیکن وہ سب بے بنیاد ہیں۔ فی الحال ہنڈا کی جانب سے ابھی تک قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی آنے والے دنوں میں اس کا کوئی امکان نظر آ رہا ہے۔

اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے عہدیدار نے کہا کہ ہنڈا نے آخری بار اپنی قیمتیں 5 اگست 2023 کو بڑھائی تھیں جس کے بعد سے اب تک قیمتیں نہیں بڑھیں اور جب آخری بار قیمتیں بڑھائی گئیں تو ڈالر کا ریٹ اس وقت 280 روپے تھا جو اب 283 ہے اس لیے قیمتیں اب بھی اتنی ہی ہیں جتنی ڈالر کے اس ریٹ پر ہونی چاہییں۔

پاناما بائیکس کے ڈیلر سید ماجد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں کمی ناممکن ہے کیوں کہ ڈالر کی قیمت دوبارہ بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈالر کی قیمت مستحکم رہے تب ہی قیمت کم ہو سکتی ہے۔

سید ماجد کہنا تھا کہ ڈالرریٹ میں کمی کے موقع پر کمپنیوں کو موٹر سائیکلز کی قیمتیں کم کرنی چاہیے تھیں لیکن اب تو قیمتوں میں کمی نہیں ہو سکتی کیوں کہ ڈالر کا ریٹ پھر بڑھ رہا ہے اور آنے والے دنوں میں کمی نہیں بلکہ مزید اضافہ ہوگا۔

پاک سوزوکی کمپنی کے ٹو وہیلز سپورٹ کے مینیجر محمد فیصل جاوید نے اس حوالے سے بتایا کہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں کمی ہونی تھی لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا جس کی وجہ یہ ہے کہ جب ڈالر کی قیمت کا اثر بائیکس کی قیمتوں پر پڑنے کا وقت آیا تو اس کی قیمت میں پھر اضافہ دیکھا جا رہا ہے

محمد فیصل جاوید نے کہا کہ روپے کی قیمت مستحکم نہیں ہو رہی اس لیے کمپنیوں کا یہی کہنا ہے کہ بائیکس کی قیمتیں پہلے ہی فی ڈالر 250 یا 255 روپے کے وقت طے ہوئی تھیں لہٰذا اب کمی ممکن نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال 2 سے 3 ماہ تک قیمتیں نہ کم ہوں گی اور نہ ہی بڑھیں گی لیکن نئی حکومت آنے پر شاید بائیکس سستی ہوجائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp