احتساب عدالت لاہور نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کیس میں مونس الہیٰ کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مونس الہی نے خود کو روپوش کر رکھا ہے۔ مونس الہی پراسکیوشن کے الزامات میں عدالت میں پیش ہونے سے اجتناب کررہے ہیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 30 دنوں میں اشتہاری کی کارروائی کا وقت پورا ہوچکا ہے۔ عدالت مونس الہیٰ کو اشتہاری قرار دینے کا حکم دیتی ہے۔ جب تک مونس الہی گرفتار نہیں ہوتے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الہیٰ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے، اُن کی جائیداد ضبط کرنے اور بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں
چوہدری پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہی کے خلاف جاری منی لانڈرنگ کیس میں اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے ایف آئی اے کے پیش کردہ چالان پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی تھی اور اسپیشل سینٹرل عدالت کے جج تنویر احمد شیخ نے تحریری حکم جاری کیا تھا۔
عدالت نے مونس الہی کے 8 مختلف بینک اکاونٹس بلاک کرنے اور 6 مختلف غیر منقولہ جائیدادوں کو منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔ خصوصی عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کروا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے نے مونس الہٰی کی جائیدادیں منجمد کرنے کی درخواست کی تھی۔ مونس الہی اگر 30 دنوں میں عدالت پیش نہیں ہوسکتے تو اشتہاری قرار دیا جائے گا۔ مونس الہیٰ دانستہ طور پر روپوش ہیں، عدالت مطمئن ہے کہ مونس الہی موجودہ عدالتی کارروائی سے بخوبی آگاہ ہیں۔