بابر اعظم ایک قدرتی لیڈر ہے، میتھیو ہیڈن بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹائے جانے پر مایوس

جمعہ 17 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ورلڈکپ میں ناقص کارکردگی کے بعد میڈیا اور سوشل میڈیا پر شائقین اور سابق کرکٹرز کی جانب سے بابر اعظم کو بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور پھر اپنے قریبی لوگوں سے مشاورت کے بعد بابر اعظم نے قومی ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا۔

بابر اعظم نے ٹی ٹوئنٹی، ٹیسٹ اور ون ڈے کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر بتایا کہ بطور کھلاڑی پاکستان کے لیے کھیلتے رہیں گے۔

بابر اعظم کے اس فیصلے کے حوالے سے معروف کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو پر گفتگو کرتے ہوئے سابق آسٹریلوی بیٹر میتھیو ہیڈن نے ورلڈکپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹورنامنٹ میں نیسم شاہ انجرڈ تھے جبکہ شاہین شاہ آفریدی کی پرفارمنس پر تشویش تھی جو ایشیا کپ میں بھی انجری کا شکار ہو گئے تھے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ فخر زمان اس ٹورنامنٹ میں صحیح وقت پر پرفارم نہیں کر سکے اور جب فخر نے پرفارم کیا تو شاید پاکستان کے لیے بہت دیر ہو چکی تھی۔

سابق کرکٹر کا کہنا تھا پاکستان کے دونوں اسپنرز محمد نواز اور شاداب خان کی 2023 میں پرفارمنس اچھی نہیں رہی، دونوں ورلڈکپ میں ٹھیک لائن پر بولنگ نہیں کر سکے۔

میتھیو ہیڈن کا مزید کہنا تھا پاکستان کو ورلڈکپ میں مختلف چیلنجز کا سامنا رہا، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ کے لیے کپتانی سے زیادہ ٹیم پرفارمنس اہمیت رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا بابراعظم کی کپتانی پر جس نے بھی فیصلہ کیا اس نے حقائق کو نظر انداز کیا کیونکہ بابر اعظم کی بطور کپتان بیٹنگ ایوریج 50 ہے، وہ ایک قدرتی لیڈر ہے اور میرا خیال ہے کہ اس کی قائدانہ صلاحیتوں کے حوالے سے اس پر وقت سے پہلے ہی انگلیاں اٹھائی گئیں، وہ دنیائے کرکٹ میں چھا جانے والا کھلاڑی ہے، میں بابر کو کپتانی سے ہٹانے پر مایوس بھی ہوں اور حیرت زدہ بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp