ورلڈ کپ سے پہلے مئی میں مچل مارش نے بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ فائنل کے حوالے سے پیش گوئی کی تھی کہ فائنل میں آسٹریلیا اور بھارت مد مقابل ہوں گے، آسٹریلیا بھارت کے خلاف 2 کھلاڑی آؤٹ پر 450 رنز اسکور کرے گا جواب میں بھارت کی ٹیم 65 رنز پر آل آؤٹ ہو جائے گی۔
مچل مارش نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) فرنچائز، دہلی کیپٹلز (ڈی سی) کے زیر اہتمام پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آسٹریلیا ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں ہندوستان کو 385 رنز سے شکست دے گا۔ مچل مارش کی پیش گوئی تقریباً سچ تو ثابت ہو رہی ہے کیونکہ یہی دونوں ٹیمیں 19 نومبر کو احمد آباد میں فائنل کھیلنے جا رہی ہیں۔
اگرچہ یہ پیش گوئی یقینی طور پر مذاق پر مبنی تھی، لیکن تقریباً سچ ثابت ہو رہی ہے، اور سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ مختلف میڈیا پلیٹ فارمز اور اسپورٹس تجزیہ کاروں نے مچل مارش کی پیش گوئی پر تبصرے کرنے شروع کر دیے ہیں۔
مزید پڑھیں
مچل مارش کی پیش گوئی اگر سچ ثابت ہو جاتی ہے تو آسٹریلیا چھٹی بار ون ڈے کرکٹ کا چیمپئن بن جائے گا، کیونکہ پہلے ہی آسٹریلیا 1987، 1999، 2003، 2007 اور 2015 میں ون ڈ ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھا چکا ہے۔
لیکن اگر مچل مارش کی پیش گوئی سچ ثابت نہ ہوئی اور بھارت، آسٹریلیا کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو بھارت تیسری بار ورلڈ کپ ٹرافی اٹھائے گا، اس سے قبل بھارت 1983 اور 2001 میں بھی آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ چیمپئن رہ چکا ہے۔
مچل مارش جو اس ورلڈ کپ میں شاندار فارم میں ہیں، نے 53.25 کی اوسط سے 426 رنز بنائے ہیں اور ایک میچ میں حیران کن 108 رنز کی اننگ بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی پیش گوئی کے مطابق آسٹریلیا باآسانی بھارت کو بڑے مارجن سے شکست دے دے گا۔
ابھی تک کی صورت حال کو دیکھا جائے تو بھارت اس ورلڈ کپ میں واحد ناقابل شکست ٹیم ہے، جو اپنے 10 میچوں میں سے کوئی ایک میچ بھی نہیں ہارا جبکہ آسٹریلیا نے ورلڈ کپ کی شروعات 2 میچ ہارنے سے کی لیکن اچھا کم بیک کرنے کے بعد ابھی تک ناقابل شکست ہے۔ آسٹریلیا کو ابتدائی میچوں میں انڈیا کے ہاتھوں ہی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
واضح رہے 2003 کے ورلڈ کپ میں بھی آسٹریلیا اور بھارت ہی آمنے سامنے تھے، جس میں آسٹریلیا نے رکی پونٹنگ کی قیادت میں 2 کھلاڑی آؤٹ پر 359 رنز بنائے تھے جواب میں بھارت کو مشکل ہدف کے سامنے کوئی موقع نچ ملا اور 39.2 اوورز میں تمام کھلاڑی 234 رنز پر ڈھیر ہو گئے تھے۔
تاہم اس ورلڈ کپ میں بھارت اس نقصان کا بدلہ لینے اور آئی سی سی ٹورنامنٹس میں 10 سال بعد کسی بھی ٹرافی کے حصول جو ممکن بنانے کی کوشش کرے گا۔