ناقابل شکست میزبان بھارت کا 5 مرتبہ کے ورلڈ چیمپئنز آسٹریلیا کے ساتھ احمد آباد کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں آج گرینڈ ٹاکرا ہوگا۔ بھارت شروعات میں ہی ٹورنامنٹ کے لیے فیورٹ رہا ہے اور اس ایڈیشن میں اب تک کے تمام 10 میچز کے دوران ساری ٹیموں کو شکست دینے کے بعد آسٹریلیا کے ساتھ فائنل کھیلنے جا رہا ہے۔
دوسری جانب ٹورنامنٹ میں اپنے ابتدائی دونوں میچز ہارنے والی آسٹریلین ٹیم نے بھی شان دار انداز میں ایونٹ میں واپسی کی اور اس کے بعد ناقابل شکست رہتے ہوئے لگاتار 8 فتوحات کے ساتھ فائنل میں جگہ بنائی۔
یہ آسٹریلیا کے لیے چھٹا جبکہ بھارت کے لیے تیسرا ورلڈ کپ ہوگا۔ اس سے قبل بھی بھارت 2011 میں اپنے ہی ہوم گراؤنڈ وانکھیڈے اسٹیڈیم میں مہندرا سنگھ دھونی کی قیادت میں ورلڈ کپ اپنے نام کر چکا ہے۔
Behind those iconic photos, some fun-filled ones 🤩#CWC23 #INDvAUS pic.twitter.com/u7NYd3Q7KV
— ICC (@ICC) November 18, 2023
روہت شرما نے میچ سے پہلے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اوپر ہوم گراؤنڈ کا پریشر ضرور ہے، لیکن ہم پریشر کو برداشت کر سکتے ہیں۔ ہم نے میچ کے لیے فائنل الیون کا ابھی فیصلہ نہیں کیا اور اسکواڈ میں موجود 15 کھلاڑیوں میں سے کوئی بھی کل کھیل سکتا ہے، ہم وکٹ اور حریف ٹیم کی کمزوریوں کا جائزہ لینے کے بعد ہی حتمی فیصلہ کریں گے۔
بھارتی کپتان نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہم سے کیا توقعات وابستہ ہیں، یہ ابھی سے نہیں بلکہ پہلے میچ سے ہی ایسا ہے، ہم نے ڈریسنگ روم کا ماحول پرسکون رکھنے کی کوشش کی ہے اور میدان میں بھی دباؤ برداشت کیا ہے۔
دوسری جانب آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز نے تسلیم کیا کہ ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد تماشائیوں کے حامل نریندر مودی اسٹیڈیم میں ان کی ٹیم کو تماشائیوں کی زیادہ سپورٹ حاصل نہیں ہو گی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ میچ میں تماشائی ایک ہی ٹیم کو سپورٹ کریں گے لیکن کھیلوں میں اس سے زیادہ اطمینان بخش چیز اور کوئی نہیں ہوتی کہ آپ بحیثیت حریف میزبان ٹیم کے ہزاروں شائقین پر سکتہ طاری کر کے اسٹیڈیم میں سناٹا پھیلا دیں اور کل ہمارا یہی ہدف ہو گا۔
فائنل میں بھارت کا سامنا کسی بھی ٹیم کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے لیکن اس چیلنج کو لینے اور بھارت کو پریشان کرنے والی ٹیم 5 بار ورلڈ کپ کی فاتح آسٹریلیا ہی ہو سکتی ہے۔
ویرات کوہلی
ویرات کوہلی جو اس ورلڈ کپ کے ٹاپ اسکورر ہیں اس اہم میچ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، اگر وہ اس میچ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو بھارت کے لیے پلس پوائنٹ ہوگا اور وہ آسٹریلیا کو ہرانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
ڈیوڈ وارنر
آسٹریلیا کی ٹیم کا سب سے اہم بیٹر ڈیوڈ وارنر جنہوں نے اس ورلڈ کپ میں اپنی دھواں دھار بیٹنگ سے اہم میچز میں اپنی ٹیم کو فتح دلوائی ہے، اسی طرح فائنل میں بھی اپنی ٹیم کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جو ان کی ٹیم کو فتح دلوائے گا۔
کون کون سی شخصیات میچ دیکھنے آئیں گی
انڈین میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھنے اسٹیڈیم پہنچیں گے جبکہ بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کی آمد بھی متوقع ہے۔
میچ، میوزک اور موج مستی ساتھ ساتھ چلیں گے، میچ سے پہلے ائیرشو، وقفوں میں موسیقی اور لیزر لائٹ کا تڑکا اور اختتام پر آتش بازی سے رونق لگے گی۔
اختتامی تقریب کو موسیقی کا تڑکہ بھی لگایا جائے گا جب کہ پریتم چکر ورتی اور جونیتا گاندھی ڈانسرز کے ساتھ پُرفارم کریں گے جس کے لیے میچ سے ایک روز قبل اسٹیڈیم میں ریہرسل بھی کی گئی۔
اننگ بریک کے درمیان تمام ورلڈ کپ فاتح کپتانوں کے اعزاز میں تقریب بھی سجائی جائے گی جب کہ ڈرنکس بریک کے دوران لائٹ پراجیکشن سے اسٹیڈیم جگمگائے گا اور ڈرون شو بھی ہوگا۔
آسٹریلیا کا پلڑا بھاری
ورلڈ کپ میچز میں بھارت کیخلاف آسٹریلیا کا پلڑا بھاری ہے۔ دونوں ٹیمیں اب تک 13 بار آمنے سامنے آچکی ہیں جس میں آسٹریلیا نے 8 جبکہ بھارت نے 5 میچز جیتے ہیں۔
ہیڈ ٹو ہیڈ
دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے ون ڈے میچوں میں سے 57 میں بھارت نے کامیابی حاصل کی جبکہ آسٹریلیا نے 83 فتوحات سمیٹی ہیں۔
اس سب میچوں میں سب سے مشہور جوہانسبرگ میں 2003 کا فائنل تھا جو آسٹریلیا نے 125 رنز سے جیتا تھا۔
احمد آباد کی پچ
فائنل میچ اسی پچ پر کھیلا جائے گا جس پر 14 اکتوبر کو بھارت اور پاکستان آمنے سامنے آئے تھے۔ رواں ٹورنامنٹ میں یہاں اب تک 4 میچ کھیلے گئے ہیں جس میں کسی بھی میچ میں ایک اننگز میں 300 رنز نہیں بنے۔ 286 رنز پہلی اننگز کا بہترین اسکور رہا ہے۔
واضح رہے کہ آج کے میچ کی پچ پاکستان اور بھارت کے درمیان 14 اکتوبر کو ہوئے میچ والی سلو پچ ہوگی۔
پچ کیوریٹر نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے لیے 315 تک بہترین اسکور ہوسکتا ہے، یہ ایک قابل دفاع اسکور ہوگا کیونکہ بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو مشکل ہوگی۔
دونوں ٹیموں کا ممکنہ اسکواڈ
بھارت: روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، ویرات کوہلی، شریاس آئیر، کے ایل راہول (وکٹ کیپر)، سوریہ کمار یادیو، رویندرا جدیجا، محمد شامی، جسپریت بمراہ، کلدیپ یادو ، محمد سراج۔
آسٹریلیا: ڈیوڈ وارنر، ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، اسٹیون اسمتھ، مارنس لیبوشگن، گلین میکسویل، جوش انگلس (وکٹ کیپر)، مچل اسٹارک، پیٹ کمنز (کپتان)، ایڈم زمپا ، جوش ہیزل ووڈ۔