آئندہ عام انتخابات میں ن لیگ پنجاب کی 120 سے 125 نشستیں حاصل کرے گی، رانا ثنا اللہ

ہفتہ 18 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کہتے ہیں آئندہ انتخابات میں پنجاب کی 120 سے 125 نشستیں ن لیگ حاصل کرے گی، اور مجموعی طور پر انتخابات سادہ اکثریت سے جیت جائیں گے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ایک تجربہ کار قیادت پاکستان کو ملے۔

سابق وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی شیڈول جاری ہوگا انتخابی مہم شروع کردیں گے، اگلے ہفتے سے میاں نواز شریف پارلیمان بورڈ کی میٹینگ چیئر کریں گے اور پنجاب کی ہرڈویژن میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف شرکت کریں گے۔

رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ بھرپور انداز سے پنجاب میں پارٹی کی الیکشن کمپین شروع کریں گے، ہمارے جائزے کے مطابق ہمارے مطابق ہم پنجاب سے 120 سے 125 تک سیٹیں حاصل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے 2 دفعہ نواز شریف نے پاکستان کو بحران سے نکالا ہے، قوم سے جو جو وعدے کیے پورے کرکے دکھائے۔ انہوں نے پاکستان کو پہلی اسلامی ایٹمی طاقت بنایا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ہم بالکل اس حق میں ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کا حق ملنا چاہیے، جن لوگوں نے کوئی جرم کیا ہوا ہو اس پر ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔ ایسا ممکن نہیں کہ ایک قتل کرنے والے شخص کو اس لیے نہ پکڑا جائے کہ اس نے الیکشن لڑنا ہے۔

’9 مئی کا متشدد ٹولہ دفاعی ادارے پر چڑھ دوڑا ہے ان کے گھروں دفاعی تنصیبات کو آگ لگائی شہدا مجسموں کو گرایا ایسے گروہ کو کھلی چھٹی اس لیے دیدی جائے کہ اس نے الیکشن لڑنا ہے۔‘

’جن لوگوں نے 9 مئی واقعات سے خود کو الگ کرکے اس واقعہ کی مذمت کی اسے کوئی الیکشن سے نہیں روک رہا، 103 لوگوں کو الزام کا سامنا کرنا پڑے گا اور سزا بھگتنی ہوگی۔‘

رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ سادہ اکثریت سے حکومت بنانے جارہے ہیں، ہم نے الیکشن مہم کو منظم اور متحرک طریقے سے چلانا ہے۔ ترقی کاسفر جاری رہتا تو پاکستان جی 20 کاحصہ ہوتا۔ نوازشریف نے قوم سے ملک کو بحرانوں  سے نکالنے کا وعدہ کیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ 2017 میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، اب دوبارہ نوازشریف کی قیادت میں ن لیگ ملک کو ٹریک پر لے آئے گی، ملک پر حکومت کون کرے گا؟ اس کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔

رانا ثنا اللہ نے باقی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا ہم لاڈلے اس لیے ہوگئے کہ ہمارے اوپرجھوٹے مقدمات ختم ہورہے ہیں؟ کیا ہمارے خلاف بنائے گئے جھوٹے مقدمات قائم رہنے چاہئیں، تنقید کا ہم برا نہیں مانتے، لیکن تنقید ایک دائرے میں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی  کو ملک پر مسلط کرنے کے لیے نوازشریف کی حکومت کو ختم کیا گیا، لیکن اب ن لیگ جنوبی پنجاب میں46 میں سے 35 حلقوں میں جیتنے کی پوزیشن میں ہے، الیکٹیبلزہونا کوئی  گالی یا برائی نہیں ہے۔ امید ہے عوام مسلم لیگ ن کو مینڈیٹ دیں گے۔

’حکومت ملی تو ملک کو 2017 والے ٹریک پر لے کرجائیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے۔ ہم وننگ پوزیشن میں ہیں، ہمیں دکھائی دے رہا ہے بلکہ سب کو ہی دکھائی دے رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف جھوٹے کیسز کی اپیلوں کی سماعت ہونی چاہیے، اور وہ سرخرو ہو کر کیسز سے بری ہوں گے۔ اگر نوازشریف کے کیسز کا فیصلہ نہ آیا یا رکاوٹ بنتی ہے تو سب سن لیں کہ ن لیگ کا نوازشریف کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ اٹل ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا حساس حصہ ہے بہتر کرنے کی کوششیں نہیں ہو سکیں وہاں ابھی بھی سکیورٹی مسائل ہیں، بلوچستان کے مخصوص حالات کے پیش نظر کچھ وقت کے لیے بلوچستان کو ٹرانسفارم کرنا ہوگا۔ بلوچستان کے لوگوں کو مائنس نہیں کر سکتے اگر تحفظات ہیں تو کسی حد تک ٹھیک بھی ہوں تو بلوچستان کو ساتھ رکھ کر ساتھ لے کر چلنا ہے۔

’بلوچستان میں ایسے لوگوں کو معاف کیا جا رہا ہے جنہوں نے سالہاسال فورسز کے خلاف ہتھیار اٹھاکر حملے کیے، جب بلوچستان میں ہتھیار رکھنے پر راضی ہوئے تو پچھلا حساب معاف کیا کیونکہ بلوچستان کو ساتھ لے جا کر بہتر کرنا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلے بھی کوآرڈینیشن کی کمی نہیں تھی نواز شریف نے بھی ایسا کوئی معاملہ نہیں کیا، ان لوگوں کے ساتھ بات کرنی چاہیے جنہوں نے سازش کی ایسا پروجیکٹ لے کر آئے جسے لانے کے لیے ملک و قوم مصیبت میں پھنسی ہوئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp