ایم کیو ایم پاکستان کے جنرل ورکز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ آج پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی ہم آواز ہوگئے ہیں اور بانی ایم کیو ایم الطاف حسین پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کام آرہے ہیں۔
مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے ایم کیو ایم پر قبضہ نہیں کیا ہے، ڈاکٹرعاصم، زرداری اور بانی ایم کیو ایم کے میسنجر ہیں، جہاں سینٹرل میں ان کو امیدوار نہیں مل رہا وہاں لندن ان کی مدد کرتا ہے، یہ سب کچھ جو ہورہا ہے یہ ایم کیو ایم کی کامیابی سے ہورہا ہے۔
مصطفٰی کمال نے دعوٰی کیا کہ ایم کیو ایم کراچی سے 22 کی 22 نشستیں جیتے گی، ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو ایم کیو ایم کو گالیاں بک کر وزیر اعظم نہیں بن سکتے، حافظ نعیم الرحمن ایک ایم پی اے تو کیا آدھی سیٹ بھی نہیں جیت سکتے، اگر لندن سیٹ اپ یہاں ہوتا تو وہ اپنے گھر سے نہیں نکل سکتے تھے۔
’ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، جعلی ادویات نہیں بیچی، ہمارے غیرقانونی ہائیڈرینٹ نہیں چل رہے۔۔۔لیکن ایم کیو ایم اس شہر میں 22 کی 22 سیٹیں جیتے گی۔۔۔لیاری سے بھی جیتے گی، سہراب گوٹھ سے بھی اور ہر جگہ سے جیتے گی۔‘
’دشمن ٹینشن میں نہ ہو تو پریشانی ہے، دشمن اگر بونگیاں مار رہا ہے تو انجوائے کرو، جانے والے کوئی بھی واپس آنے کی کوشش نہ کرے، آج وہ پاگل ہی ہے کہ ڈوبتی ہوئی پیپلزپارٹی میں جارہا ہے، اب ایم کیو ایم پاکستان کا دور آرہا ہے، جو تمہیں کمزور سمجھ رہے ہیں وہ تمہارے پیر پر آکر نہ پڑیں تو کہنا۔‘
مزید پڑھیں
مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ آج ایم کیو ایم کو بلیک میل کرنے والا کوئی نہیں، ہم فخر کے ساتھ ایم کیو ایم پاکستان چلا رہے ہیں، ایم کیو ایم نے لندن میں پراپرٹی کا کیس جیتا تو بانی ایم کیو ایم نے اس فیصلے کے خلاف ریویو پٹیشن دائر کردی لیکن انہوں نے عمران فاروق قتل کیس میں ری ویو پٹیشن کیوں نہیں دائر کی۔
مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ 2010 میں ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے بعد اسکاٹ لینڈ یارڈ نے شواہد اکٹھے کیے تو 2012 میں بانی ایم کیو ایم نے ہم سب کو بلا کر اپنی گرفتاری کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را سے پیسے لینے کا اعتراف کیا، انہوں نے بتایاکہ بانی ایم کیوایم کی طلاق کے وقت جب وہ چند سرکردہ رہنماؤں کے ہمراہ لندن پہنچے تو وہاں پہلے سے فاروق نائیک اور رحمان ملک موجود تھے۔
مصطفٰی کمال نے حیرت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جس پارٹی کے خلاف ہم حقوق کیلئے لڑ رہے تھے اس پارٹی کے افراد ہم سے پہلے وہاں موجود تھے، 13 لاکھ پاؤنڈز ہم نے بانی ایم کیو ایم کی بیوی کو عدالت سے باہر تصفیہ کی مد میں ادا کیے تھے۔
اس موقع پر کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے بھی اپنے خطاب میں کراچی بھر سے اپنی جماعت کی بھر پور کامیابی کا دعوٰی کرتے ہوئے کہا کہ 9 فروری کو ہم یوم تشکر منائیں گے، انہوں نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی استقامت جیت گئی ہے،سازشیں دم توڑ چکی ہیں۔
’پیپلزپارٹی کا شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے ہمارا کچرا اٹھانے کا فیصلہ کیا، آج یہ شہر پورے پاکستان کی عوام کو آزادی کی نئی نوید دے رہا ہے، ہم لاہور یہ بتانے گئے تھے حکومت نہیں انصاف چاہیے، ہماری کوششوں سے دس سال کے بجائے پانچ سال میں مردم شماری ہوئی۔‘
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ایمانداری کے ساتھ جن کی شناخت کے لیے نکلی تھی وہ انہیں دلوا دی، ہم نے ظلم برداشت کر لیا ہے ہم لڑنا نہیں چاہتے لیکن ہم لڑنا جانتے ہیں، یہ ملک جنہوں نے بنایا تھا وہ ہی چلائیں گے، ان شاءاللہ اس ملک کی تقدیر بدلیں گے پاکستان کو ملت اسلامیہ میں ماڈل ملک بنائیں گے۔