جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر آگے چلیں گے۔
اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کی ہے۔
اسلام آباد : قائد مسلم لیگ ن نواز شریف اور شہباز شریف کی قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ آمد
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
ملاقات میں مریم نواز شریف ، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری ، اسحاق ڈار ، مولانا اسعد محمود ، انجنئیر ضیاء الرحمان موجود تھے
ملاقات میں… pic.twitter.com/jQIwVBk191
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) November 21, 2023
میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال اور آئندہ الیکشن سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر مریم نواز، شہبازشریف، اسحاق ڈار مولانا اسعد محمود اور انجینئر ضیا الرحمان بھی موجود تھے۔
مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف کو وطن واپسی پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں ناجائز حکومت کے خاتمے میں ساتھ رہیں، دونوں نے مل کر لمبی جدوجہد کی ہے اور پی ڈی ایم حکومت میں ساتھ رہی ہیں لہٰذا دونوں جماعتیں مفاہمت اور ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ آگے بڑھیں گی۔
مزید پڑھیں
پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے چیئرمین سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بزرگ اور بچے کے درمیان فرق ہوتا ہے، بلاول کے بیان میں بچے اور بزرگ کا وہی فرق سامنے آ رہا ہے، ہماری سیاست میں بچوں کا کردار نہیں ہونا چاہیے مگر ہمیں پیپلز پارٹی کے خلاف انتہاپسندانہ رویہ اختیار نہیں کرنا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی پارٹی کو اس کے حق سے محروم نہیں رکھنا چاہیے اور نہ ہی ہمیں انتخابی ماحول میں تلخیاں پیدا کرنی چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کو پاکستان کی سیاسی جماعت نہیں سمجھتے تاہم انہیں پی ٹی آئی سے وابستہ نوجوانوں سے ہمدردی ہے، کارکن مخلص ہوتا ہے، ان کا خلوص مثبت جہت پر منتقل ہوجائے تو بہتر ہوگا۔
غزہ کی صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فلسطین میں نوزائیدہ بچوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہاں کے شہریوں تک امدادی سامان نہیں پہنچنے دیا جارہا، اسپتال بند ہوگئے ہیں، اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنا ہوگا۔ انہوں نے جمعہ کے روز اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم فلسطین منانے کا بھی اعلان کیا۔