اٹلی کے بعد لیبیا میں بھی تارکین وطن سے لدی ایک کشتی ڈوبنے سے 3 پاکستانی ہلاک ہوگئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کی ان ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ طرابلس میں پاکستانی سفارتخانہ لاشیں پاکستان منتقل کرنے میں مدد کر رہاہے۔
اٹلی کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے کے بعد لیبیا میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ہے جس میں متعدد پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق کشتی کو حادثہ لیبیا کے شہر بن غازی کے قریب پیش آیا ہے۔
In an earlier, separate tragic incident, 3 Pakistani nationals perished in a boat wreck near #Benghazi, #Libya. @PakinLibya_ is facilitating the process of transportation of the mortal remains to #Pakistan.
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) February 28, 2023
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق لیبیا کے ساحلی شہر بن غازی کے نزدیک تباہ شدہ کشتی کے ملبہ میں سے 3 پاکستانی شہریوں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں طرابلس میں پاکستانی سفارتخانہ پاکستان منتقل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
ترجمان کے مطابق اٹلی اور لیبیا میں کشتیاں ڈوبنے کے علیحدہ علیحدہ حادثات ہوئے ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں بدقسمت کشتیوں میں سوار پاکستانی غیر قانونی طور پر لیبیا سے اٹلی پہنچنے کی ناکام کوشش میں جان لیوا حادثے سے دوچار ہوئے۔
گذشتہ اتوار کو اٹلی میں بھی کشتی ڈوبنے کے حادثے میں 4 پاکستانیوں سمیت مجموعی طور پر 59 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ترکیہ سے اٹلی جانے والے غیرقانونی مہاجرین کی کشتی سمندر میں چٹان سے ٹکرا کر ڈوب گئی تھی جس میں 59 ہلاکتوں کے علاوہ کئی افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔
Earlier today, two Pakistanis and one Turk were arrested on suspicion of trafficking up to 200 migrants aboard a wooden boat that smashed apart on rocks off southern Italy on Sunday, killing at least 64 people, the local police said.
According to reports, at least 30 Pakistanis died and 17 were rescued after their overloaded boat sank in stormy seas off Italy’s southern Calabria region.