امریکی حکام نے امریکا میں ایک سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کی بھارتی سازش کو ناکام بنا دیا ہے اور بھارت کو اس حوالے سے انتباہ جاری کر دیا ہے۔
فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے سکھ علیحدگی پسند کو قتل کرنے کے منصوبے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور بھارتی حکومت کو انتباہ جاری کیا ہے۔ اس رپورٹ پر بھارت کی وزارت خارجہ کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
مزید پڑھیں
یاد رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو کینیڈا کے شہر سرے میں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔
بعد ازاں 18 ستمبر کو پہلی بار کینیڈا کی حکومت نے اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا اور اعلیٰ ترین انڈین سفارتکار پون کمار رائے کو بھی اس معاملے پر ملک بدر کر دیا تھا۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس وقت ایک بیان میں کہا تھا کہ کینیڈا کے انٹیلیجنس اداروں نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کی موت اور انڈین ریاست کے درمیان ایک ’قابل اعتماد‘ تعلق کی نشاندہی کی ہے۔ سکھ رہنما کی ہلاکت کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔