الیکشن میشن نے آئندہ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 8 فروری کی تاریخ کا اعلان کر رکھا ہے، انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی تیاریاں جاری ہیں اور اس ضمن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
حلقہ بندیوں کی فہرست 30 نومبر کو شائع ہوگی
اجلاس میں الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر تمام عذرداریوں پر الیکشن کمیشن نے سماعت مکمل کر لی ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کی روشنی میں حتمی حلقہ بندیوں کی فہرست مورخہ 30 نومبر کو شائع کر دی جائے گی۔ مزید حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ نادرا میں جاری ہے اور ان کی ترسیل الیکشن پروگرام تک یقینی بنائی جائے گی۔
ضابطہ اخلاق کی منظوری
اس کے علاوہ قانون کے مطابق سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی منظوری بھی دے دی ہے جس کا باضابطہ نوٹیفیکیشن آئندہ چند روز میں جاری کردیا جائے گا۔
انتخابی عملے کی ٹریننگ اور بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ
الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز، ریٹرننگ آفیسرز اور پولنگ اسٹاف کی ٹریننگ کا پلان تیار ہے اور مذکورہ بالا انتخابی عملہ کی بروقت ٹریننگ کو یقینی بنایا جائے گا۔ اسی طرح بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے لئے بھی ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور الیکشن مٹیریل کی خریداری بھی مکمل کرلی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات سے متعلق اب تک کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایات جاری کیں کہ انتخابی فہرستوں کی ریٹرننگ افسروں تک ترسیل کامکمل طریقہ کار تشکیل دیا جائے تاکہ ریٹرننگ افسروں کو بروقت انتخابی فہرستوں کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔
پولیس اور فوج کی خدمات حاصل کی جائیں گی
الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے دوران امن وعامہ کو یقینی بنانے اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبائی حکومتوں اور لا انفورسنگ ایجنسیز کی تعیناتی سے متعلق ایک ہفتہ کے اندر مکمل تفصیلات لی جائیں، پولیس فورس کی کمی کی صورت میں بروقت متبادل انتظام کو یقینی بنایا جائے اور عام انتخابات کے دوران پاک فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں تاکہ عوام کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے مکمل سیکیورٹی فراہم کی جاسکے۔
اس اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنرز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔