مکہ مکرمہ کی مرکزیت والا 4 صدی پرانا نقشہ کتنے ڈالرز میں نیلام ہوا؟

ہفتہ 25 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صفوی فارس میں 17 ویں صدی میں بنائے گئے مکہ مکرمہ کو دُنیا کا مرکز قرار دینے والا ایک نقشہ لندن میں نیلامی ہاؤس بونہمس کے ذریعے 1.86 ملین پاؤنڈ (2.33 ملین ڈالر)  23 لاکھ 30 ہزار ڈالر میں فروخت کیا گیا ہے۔

بونہمس میں مشرق وسطیٰ اور اسلامی آرٹ کی ڈائریکٹر نیما سغرچی نے اسے نیلامی میں فروخت ہونے والی جدید ترین اسلامی دستکاری کی سب سے قیمتی اشیاء میں سے ایک قرار دیا ہے ۔

نیما سغرچی نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ’اس وقت مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے، دنیا کی توجہ خاص طور پر آرٹ مارکیٹ پر نہیں ہے، لیکن جب ایسا کچھ سامنے آتا ہے تو یہ اداروں کے لیے ایک ایسا موقع ہوتا ہے جسے وہ ضائع نہیں کر سکتے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ سرکلر پیتل سے بنے اس نقشے کو خلیجی خطے میں واقع ایک گمنام ادارے نے خریدا ہے۔ خلیجی خطے کی جانب سے اس نقشے کی خریداری کی سمجھ اس لیے آتی ہے کہ اس نقشے کا تعلق بھی بنیادی طور پر خلیج سے ہی ہے، جس میں مکہ مکرمہ کو دُنیا کا مرکز دکھایا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مبینہ طور پر یہ نقشہ مکہ مکرمہ کو دُنیا کا مرکز پیش کیے جانے کی اس طرح پیچیدہ نقشہ سازی کی صرف 3 مکمل مثالوں میں سے ایک ہے ، جس کے بارے میں سغرچی نے کہا کہ یہ ایک طرح کی بھولی ہوئی روایت ہے۔ اس نقشے میں ایک کمپاس ہے اور اسے نازک خطاطی اور مرکزی گرڈ پیٹرن کے ساتھ کندہ کیا گیا ہے، جو زمین کے طول بلد پر مبنی ہے۔

سغرچی نے مزید کہاکہ ’ اس نقشے میں پوری دنیا 22 سینٹی میٹر قطر کے اندر ہے جب کہ  زمین کے کچھ کنارے اسلامی دنیا کے شہروں کے ناموں سے بھرے ہوئے ہیں، بشمول اصفہان اور استنبول تاہم نقشے کی خالی جگہوں کو نئی دریافت شدہ جگہوں کے ساتھ اپ ڈیٹ کیا جاسکتا ہے۔

سغرچی کا مزید کہنا ہے کہ ’ نقشے کی تمام سائنسی اور جیومیٹریکل درستی کو محفوظ رکھنا پڑتا ہے۔ یہ محض اسے خوبصورت بنانے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اسے بغیر کسی غلطی کے بنانے کے بارے میں ہے، ہر چیز کو مکمل طور پر پیمائش اور جگہ ملنی چاہیے۔

یہ نقشہ کثیر الجہتی ہے، جس کی مدد سے نماز کے لیے مکہ مکرمہ کے فاصلے اور سمت کا حساب لگایا جا سکتا ہے، اور ساتھ ہی وقت بھی بتایا جا سکتا ہے (نقشے میں ایک ڈھکن شامل ہے جو سنڈیئل کے طور پر کام کرسکتا ہے)۔ ڈھکن کے اوپر ایک سہ رخی راڈ کھڑا ہے ، جسے نقشے کے ارد گرد منتقل کیا جاسکتا ہے ، جس سے کسی خاص شہر اور مکہ کے درمیان کی جگہ کی پیمائش کی جا سکتی ہے۔

سغرچی کا کہناہے کہ یہ نقشہ آج بھی انتہائی کارآمد اور جدید ہے، جس کے بارے میں تمام ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ یہ تقریباً ایک کمپیوٹر کی طرح ہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp