پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم آئندہ عام انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے، مختلف اضلاع میں سیاسی پارٹیوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے بات چل رہی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں سوچنا ہو گا 75 سال گزرنے کے باوجود پاکستان ترقی کیوں نہیں کر سکا، ووٹ کی طاقت سے عوام اپنے نمائندے منتخب کرائیں، اس وقت ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو ملک کو آگے لے کر جانے کی پالیسی دے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی نوشہرہ کے نائب امیر محمد بشیر خان اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کا حصہ بن گئے، انہوں نے پرویز خٹک کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں
پرویز خٹک نے کہاکہ ہمیں سوچنا ہو گا کہ ملک آگے کیوں نہیں جا رہا، سیاسی پارٹیاں اقتدار میں آنے کے بعد منشور پر عملدرآمد نہیں کرتیں، لوگوں نے سب کو آزما لیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ معیشت کی بہتری وفاق کا معاملہ ہے، قوم کو سوچنا ہو گا کہ ہمارا مجرم کون ہے، ماضی میں قرضے لے کر حکمران عیاشیاں کرتے رہے اور اب واپسی کا وقت آیا ہے تو بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔
سربراہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے کہاکہ اس وقت دنیا میں ہماری کوئی حیثیت نہیں ہے۔ یہی حالات جاری رہے تو ہم 100 سال بعد بھی ترقی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہاکہ میری زیادہ تر توجہ خیبرپختونخوا پر ہے اور ہم صوبے کی ترقی کے لیے کام کرتے رہیں گے، بغیر پالیسیوں کے سبز باغ دکھانے والے ملک میں کوئی انقلاب نہیں لا سکتے۔
پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی وجہ سے انڈسٹری نہیں لگ رہی، میں مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف نکلا ہوں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک عمران خان کی کابینہ میں وزیر دفاع رہے ہیں، انہوں نے 9 مئی کے واقعات کی بنیاد پر پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ کر اپنی نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی۔ اس سے قبل وہ اپنے سابق چیئرمین عمران خان کو بھی چیلنج دے چکے ہیں کہ خیبرپختونخوا سے تحریک انصاف کا صفایا کریں گے۔
نوشہرہ سے جماعت اسلامی کے رکن پی ٹی آئی پی میں شامل
جماعت اسلامی نوشہرہ کے نائب امیر و امیدوار برائے حلقہ پی کے 89 حاجی محمد بشیر خان نے ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی ) میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے
جماعت اسلامی کے تمام عہدوں سے مستعفی ہو رہا ہوں، محمد بشیر
شمولیت کے دوران محمد بشیر خان کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک کے ہم پر بہت احسانات ہیں، میں جماعت اسلامی کی پی کے 89 کے امیدوار اور پارٹی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں، آج کے بعد میں اور میرے رفقا پی ٹی آئی پی کا حصہ رہیں گے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین میں نئے آنے والے ساتھیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، 20 دن پہلے پارٹی میں بشیر خان کو شرکت کی دعوت دی تھی۔ یہ ملک عوام کا ہے اس کی بہتری کے لیے عوام کو سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، 75سال ہو گئے کبھی ایک آتا ہے تو دوسرا جاتا ہے،یہی تماشا دیکھ رہے ہیں، یہی لوگ آتے رہے تو ملک کا حال یہی ہوگا، ملک کی سب سے بڑی بیماری غیر ملکی قرضہ ہے جس کا سارا بوجھ عوام پر ہے۔
اللہ کرے کوئی ایماندار بندہ ملک کا وزیر اعظم بن جائے
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اللہ کرے کوئی ایمان دار بندہ ملک میں آئے، الیکشن حد بندی میں ہمارے حلقے میں ردوبدل کیا گیا ہے، نئے شامل ہونے والے تمام افراد کا پی ٹی آئی پی اور ہم پر اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
حاجی بشیر خان کے ساتھ دیرینہ مراسم تھے ان کی پارٹی میں شمولیت پر شکر گزار ہیں، ملک کی موجودہ ابتر صورتحال پر عوام کو بیدار کرنے اور ان کے حقوق ان کو دلانے کے لیے سیاسی جماعت بنائی ہے، ملک کی معاشی پالیسی وفاق کا کام ہے اگر وفاق میں مخلص وزیراعظم نہ ہو تو ملک آگے نہیں جاسکتا۔
ملک کی مہنگائی کی قصوار وار پرانی جماعتیں ہیں
ان کا کہنا تھا کہ دنیا آگے جارہی ہے اور ہمارا ملک پیچھے جارہا ہے ان سب کی قصوروار یہ پرانی جماعتیں اور حکمران ہیں۔ عوام کو یہ سوچنا چاہیے کہ کب تک یہ لوگ ان کو دھوکا دیں گے اور ان کی مشکلات میں کمی کے بجائے اضافہ کریں گے۔
ملک کی ترقی کے لیے ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جس کے ساتھ پالیسی اور مخلص قیادت کی ضرورت ہے، یہ باریاں لینے والے ملک کو بحرانوں سے نہیں نکال سکتے انہوں نے کئی بار حکومت کرکے ملک کو مزید بحرانوں کا شکار کر رہے ہیں۔
ن لیگ، جے یو آئی جب کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی پی کا اتحاد ہو گا
انہوں نے انکشاف کیا کہ خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ ن اور جمعیت علماءاسلام ف کا اتحاد ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ پی ٹی آئی پی کا مختلف اضلاع میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگا اس کے لیے بات چیت جاری ہے۔